تاثیر ۲۰ اگست ۲۰۲۴:- ایس -ایم- حسن
پٹنہ : بہار پردیش کانگریس کمیٹی پنچایتی راج سنگھٹن کے زیر اہتمام محبوب رہنما بھارت رتن و سابق وزیر اعظم راجیو گاندھی کے ۸۰ ویں یوم پیدائش پر پنچایتی راج نظام پر ڑوشنی ڈالنے کیلئے ایک سمپوزیم کاانعقاد آج بہار انڈسٹریز ایسوسی ایشن ، سنہا لائبریری روڈ میں ہوا۔ اس پروگرام میں بہار پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر و ممبر راجیہ سبھا ڈاکٹر اکھلیش پرساد نے بطور مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کہا کہ انجہانی وزیر اعظم راجیو گاندھی نے اپنے مختصر وزارت عظمیٰ کے دوران ہم ہندوستانیوں کیلئے شاندار کارنامہ انجام دیا ۔ انکی سوچ تھی کہ ترقی کی روشنی سماج کے آخری فرد تک پہنچے اس لئے انہوں نے آئین میںترمیم کرتے ہوئے پنچایتی راج نظام کو مضبوط کیا ۔ کمپیوٹر ، موبائیل فون کو لانے ان کا ہی رول رہا آج یہی وجہ ہے سماج کا آخری فرد بھی اس انقلاب سے فائدہ اٹھا رہا ہے ۔
بہار پردیش کانگریس کمیٹی کے سابق صدر و ایم ایل سی ڈاکٹر مدن موہن جھا نے اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے راجیو گاندھی کے کارناموں کو یاد کیا ۔ انکے کارناموں کی وجہ سے نہ صرف ملک بلکہ ہماری پارٹی کو بھی فائدہ ہوا ۔ بہار پردیش کانگریس کمیٹی پنچایتی راج سنگھٹن کے صدر اسفر احمد نے اس پروگرام کا انعقاد کیا اس موقع پر انہوں نے استقبالیہ خطبہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ راجیو گاندھی زندہ ہوتے تو آج 80 سال کے ہوتے۔ وہ کوئی عام لیڈر نہیں تھا۔ انہیں بحیثیت قوم ہمارے چیلنجوں اور مواقع کو پہچاننے کی صلاحیت سے نوازا گیا۔ اس کا سہرا راجیو گاندھی کی دور اندیشی کو جاتا ہے۔ انہوں نے ہی پنچایتی راج اداروں کو آئینی درجہ دے کر اقتدار کی غیر مرکزی کا خواب دیکھا تھا۔راجیو گاندھی پنچایتی راج اور میونسپلٹی بل کے معمار تھے۔ انہوں نے لوک عدالتوں کے ذریعے جلد انصاف فراہم کرنے کی کوششوں کو بھی نمایاں طور پر فروغ دیا۔ پنچایتی راج اداروں کے ذریعے لوگوں کو بااختیار بنانے کا کام آسان نہیں تھا، پھر بھی انہوں نے ہمت نہیں ہاری۔ وہ کرپشن کی دیمک کو اچھی طرح جانتے تھے۔
اس موقع پر پدم شری سدھا ورگیز، آنند مادھو، ڈاکٹر انیل کمار رائے، ڈاکٹر ششی کمار سنگھ ، نرمل ورما، لال بابو لال، برجیش پانڈے، بنٹی چودھری سابق ایم ایل اے، منن جی، وغیرہ نے بھی خطاب کیا ۔ اس پروگرام کی نظامت ڈاکٹر مدھو بالا نے کیا ۔