اب ناگپور کے ایمس میں کی جائیگی ریاست کے مشتبہ ‘ منکی پوکس’ نمونوں کی جانچ

تاثیر  ۲۸   اگست ۲۰۲۴:- ایس -ایم- حسن

ناگپور، 28 اگست: آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز (ایمس)، ناگپور نے مہاراشٹر کے لوگوں کی صحت کی حفاظت کے لیے ایک اور اہم سنگ میل حاصل کیا ہے۔ (ایمس) کی وائرل ریسرچ ڈائیگنوسس لیبارٹری کو، انڈین کونسل آف میڈیکل ریسرچ( آئی سی ایم آر) اور محکمہ صحت تحقیق (ڈی ایچ آر) نے مانکی پوکس کے مشتبہ مریضوں کی جانچ کے لیے ایک مجاز مرکز کے طور پر منظوری دی ہے۔ اس فیصلے کی وجہ سے ناگپور اور مہاراشٹر میں مشتبہ مریضوں کی بروقت جانچ کرکے اس بیماری کے پھیلاؤ پر قابو پانا ممکن ہوگا۔
منکی پوکس ایک سنگین وائرل بیماری ہے۔ یہ انسانی صحت کے لیے خطرناک ہو سکتا ہے۔ بیماری کی فوری تشخیص اور اس پر قابو پانے کے لیے جانچ کی سہولیات کی ضرورت تھی۔ اس سلسلے میں ایک بڑا قدم اٹھاتے ہوئے، ایمس کی وائرل ریسرچ ڈائیگنوسس لیبارٹری نے منگل کو مہاراشٹر کے شہریوں کو تیز اور درست جانچ کی خدمات فراہم کرنا شروع کر دی۔
ہندوستان میں اس مرض کے 30 کیسز پائے گئے ہیں۔ 14 اگست 2024 کو، ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (ڈبلیو ایچ او) نے منکی پوکس وائرس کے ایک نئی شکل میں ابھرنے کی وجہ سے پبلک ہیلتھ ایمرجنسی آف انٹرنیشنل کنسرن کا اعلان کیا۔ اس سال، رپورٹ ہونے والے 15600 کیسز میں سے 537 مریض فوت ہو چکے ہیں۔ بھارت میں، مارچ 2024 میں منکی پوکس کے کل 30 کیس رپورٹ ہوئے، جن میں کیرالہ میں ایک موت بھی شامل ہے۔
ایمس کے ڈائریکٹر پروفیسر ڈاکٹر پرشانت جوشی نے کہا کہ جانچ کی سہولت سے بیماری کے پھیلاؤ پر تیزی سے قابو پانا اور شہریوں کی صحت کو محفوظ رکھنا ممکن ہو گا۔ ایمس ناگپور ان 35 لیبارٹریوں میں سے ایک ہے جو ملک بھر میں مشتبہ مونکی پوکس کیسوں کی جانچ کے لیے نامزد کی گئی ہیں۔