انسٹیچیوشنل اور محفوظ ولادت کو فروغ دینے میں محکمہ صحت نے کی ہے ترقی

تاثیر  ۸  ستمبر ۲۰۲۴:- ایس -ایم- حسن

ایمرجنسی سروسز فراہم کرنا محکمہ صحت کا اولین فرض: سول سرجن
چھپرہ (نقیب احمد)
محفوظ ڈلیوری میں محکمہ صحت کا کردار بہت اہم ہے۔کیونکہ محکمہ اس بات کو یقینی بناتا ہے کہ ولادت کا عمل کامیاب اور منظم ہو۔اس میں اسپتالوں اور صحت مراکز میں ولادت کی سہولیات کا کوالٹی کنٹرول شامل ہے۔محکمہ صحت ڈیلیوری کے لیے ضروری طبی آلات،ادویات اور تربیت یافتہ عملے کی دستیابی کو یقینی بناتا ہے۔اس سلسلے میں سول سرجن ڈاکٹر ساگر دلال سنہا نے بتایا کہ ڈی ایم امن سمیر کی رہنمائی میں ادارہ جاتی اور محفوظ ڈیلیوری کو یقینی بنانے کے لیے ضلع کے تمام صحت مراکز میں اے این سی سمیت تمام قسم کے ٹیسٹ لازمی طور پر کرائے جاتے ہیں۔آشا ورکرز ہر ایک کے گھر جا کر حاملہ کو بیدار کرتی ہیں۔تاہم ڈیلیوری کا عمل ماہر ڈاکٹروں اور تربیت یافتہ نرسوں کے ذریعے کی جاتی ہے۔کسی بھی صورتحال سے نمٹنے کے لیے محکمہ صحت ہنگامی خدمات کی صد فی صد فراہمی کو یقینی بناتا ہے۔اس کے ساتھ محکمہ ماؤں اور نوزائیدہ بچوں کی مناسب دیکھ بھال اور مشورے فراہم کرتا ہے۔تاکہ ان کی صحت اور حفاظت کو یقینی بنایا جا سکے۔محکمہ صحت کا بنیادی مقصد ڈیلیوری کے بعد صحت کے مسائل کو روکنا اور ماں اور بچوں کی صحت کو بہتر بنانا ہے۔اس طرح محکمہ صحت ادارہ جاتی اور محفوظ ڈیلیوری کو 100 فیصد کامیاب اور محفوظ بنانے میں قابل تعریف کردار ادا کرتا ہے۔میڈیکل آفیسر انچارج ڈاکٹر ایم ایم جعفری نے کہا کہ ادارہ جاتی اور محفوظ ڈیلیوری کے دوران ماں اور بچے کی حفاظت کے لیے مستند ڈاکٹر اور تربیت یافتہ نرس کا ہونا بہت ضروری ہے۔تاہم حاملہ اور ان کے والدین کے لیے یہ بہت ضروری ہے کہ وہ حمل کے دوران ہر قسم کے ٹیسٹ کرنے کے علاوہ ڈیلیوری روم کے انچارج یا دیگر ڈاکٹروں کے ساتھ صحت سے متعلق تمام معلومات شیئر کریں۔کیونکہ یہ ڈاکٹر کو ڈیلیوری کے دوران کسی بھی ناخوشگوار واقعے کے بارے میں صحیح فیصلے کرنے میں مدد کرتا ہے۔جس کی وجہ سے ڈاکٹروں اور دیگر اہلکاروں کو حاملہ کی حالت کی مسلسل نگرانی کرنی پڑتی ہے۔اس کے علاوہ ڈیلیوری روم کی صفائی کو مدنظر رکھتے ہوئے کمرے کو مکمل طور پر صاف اور جراثیم سے پاک رکھنا ہوگا۔اس سے انفیکشن کا خطرہ کم ہوجاتا ہے۔اس کے علاوہ ماؤں اور نوزائیدہ بچوں کی مناسب دیکھ بھال کے لیے طبی آلات اور ادویات کی دستیابی کو یقینی بنایا جاتا ہے۔ڈلیوری کے بعد ماں اور بچے کی باقاعدگی سے نگرانی کرنے کے لیے بی ایچ ایم اجیت کمار اور بی سی ایم مکیش کمار،آشا کارکنوں اور اے این ایم کے ساتھ مل کر اسپتال کے مینیجر گوتم کمار نے بتایا کہ گزشتہ اپریل 2021 سے مارچ 2022 تک 2749،اپریل 2022 سے مارچ 2023 تک 2744 اور اپریل 2023 سے مارچ 2024 تک 2854 ادارہ جاتی ڈیلیوری ہو چکی ہے۔ڈیلیوری روم کی انچارج انامیکا نے بتایا کہ میڈیکل آفیسر انچارج،اسپتال کی منیجر اور گائناکالوجسٹ ڈاکٹر پرینکا یادو،ڈاکٹر سریتا کماری اور ڈاکٹر نمرتا جیسوال کی رہنمائی میں ہر قسم کی صحت کی سہولیات میسر ہیں۔ہم حمل کے دوران کے تمام قسم کے چیک اپ کے ساتھ چاروں قبل از پیدائش کے چیک اپ (ANC) پر خصوصی توجہ دیتے ہیں۔ANC کے دوران ہائی رسک حمل (HRP) کی شناخت اور ان کا پہلے سے انتظام کیا جاتا ہے۔مقامی ڈیلیوری روم میں آٹھ اے این ایم کی مدد سے ادارہ جاتی اور محفوظ ڈیلیوری کرانے میں کامیابی ملتی ہے۔