تاثیر ۲۵ ستمبر ۲۰۲۴:- ایس -ایم- حسن
نئی دہلی، 25 ستمبر: دہلی ہائی کورٹ نے دہلی یونیورسٹی میں طلبہ یونین کے انتخابات پر ہونے والے اخراجات پر سخت تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایسا لگتا ہے کہ کروڑوں روپے خرچ ہو رہے ہیں۔ یہ صورتحال ملک کے عام انتخابات سے بھی بدتر ہے۔ قائم مقام چیف جسٹس منموہن کی سربراہی میں بنچ نے کہا کہ یہ جمہوریت کا جشن ہے منی لانڈرنگ کا نہیں۔ نوجوانوں کو اس قسم کے نظام سے بدظن نہیں ہونے دینا چاہیے۔سماعت کے دوران ہائی کورٹ نے پوچھا کہ کیا اس بات کا کوئی ریکارڈ موجود ہے کہ انتخابات میں کتنی رقم استعمال ہوئی؟ ہائی کورٹ نے کہا کہ دیواروں اور سڑکوں پر پوسٹر لگائے جا رہے ہیں۔ پیسے کو اس طرح ضائع نہیں ہونے دینا چاہیے۔ اس کے لیے آپ کو سخت ایکشن لینا چاہیے۔ ہائی کورٹ نے کہا کہ جن امیدواروں کے نام ہیں ان سے پوسٹرز ہٹانے کی رقم وصول کی جائے۔ یہ الیکشن کوئی اکیلا نہیں لڑ رہا بلکہ تنظیمیں الیکشن میں حصہ لے رہی ہیں۔ خود کو اتنا بے بس مت سمجھو۔