تاثیر 29 نومبر ۲۰۲۴:- ایس -ایم- حسن
حکومت نے ریاستی وقف بورڈ کو 10 کروڑ روپے دیئے۔
بھیونڈی ( شارف انصاری ):- ریاستی اقلیتی محکمہ نے جمعرات کو ‘ریاستی وقف بورڈ’ کو 10 کروڑ روپے کی گرانٹ تقسیم کی۔ ضمنی مطالبات میں 10 کروڑ روپے تقسیم کرنے کی منظوری دی گئی۔ ‘بھیونڈی ایسٹ’ حلقہ سے سماج وادی پارٹی کے ایم ایل اے رئیس شیخ نے مطالبہ کیا ہے کہ ریاستی وقف بورڈ کو مضبوط کرنے کے لیے مزید فنڈز کی ضرورت ہے اور 100 کروڑ روپے منظور کیے جائیں۔
اس سلسلے میں ایم ایل اے رئیس شیخ نے کہا کہ نئی حکومت جلد ہی ریاست کا انتظام سنبھالے گی۔ اس سے پہلے ریاستی وقف بورڈ کو 10 کروڑ روپے کا فنڈ ملا ہے۔ یہ ایک اچھی شروعات ہے۔ ریاست میں مسلمانوں کی ملکیتی جائیدادوں کے تحفظ کے لیے وقف بورڈ کو بھاری فنڈز کی ضرورت ہے۔ وقف بورڈ تب ہی مضبوط ہوگا جب فنڈز ملیں گے۔ اس کے لیے بورڈ کو مزید فنڈز درکار ہوں گے۔ اس لیے وقف بورڈ کو 100 کروڑ روپے کا فنڈ دیا جانا چاہیے۔ ریاستی وقف بورڈ کا دفتر چھترپتی سمبھاجی نگر میں ہے۔ ریاست میں 23 ہزار 566 وقف املاک ہیں اور ان کے تحت 37 ہزار 330 ہیکٹر اراضی ہے۔ زیادہ تر جائیدادیں چھترپتی سمبھاج نگر ڈویژن میں ہیں۔ چونکہ ‘وقف’ کو مضبوط نہیں کیا گیا ہے، اس لیے 60 فیصد ‘وقف’ املاک پر قبضہ کر لیا گیا ہے۔ ریاستی وقف بورڈ کے چیئرمین سمیر غلام نبی قاضی ہیں۔ این ڈی اے حکومت سنٹرل وقف بورڈ ایکٹ میں ترمیم کرنے کی کوشش کر رہی ہے جس سے ملک بھر میں غم و غصہ پھیل گیا ہے