20 لاکھ کروڑ روپے کا پیکیج غریبوں کے ساتھ مذاق : ادھیر رنجن چودھری

Taasir Urdu News Network | New Delhi (India) on 29-May-2020

نئی دہلی: ملک میں کورونا وائرس بڑھتے ہوئے معاملے اور لاک ڈاؤن سے خاص کر غریبوں کو ہو رہی پریشانی کے معاملے پر کانگریس نے مرکزی حکومت پر حملہ تیز کردیا ہے۔ گذشتہ روز کانگریس کے صدر سونیا گاندھی، سابق صدر راہل گاندھی اور جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی نے مودی حکومت پر حملہ کیا تھا۔ اس کے ایک دن بعد لوک سبھا میں کانگریس کے رہنما داھیر رنجن چودھری نے اس معاملے پر مودی سرکار پر سخت تنقید کی۔چودھری نے کہا کہ مودی سرکار ہلدی لگے نہ فٹکری رنگ چوکھا کا چوکھا کی طرز پر پر کام کررہی ہے، پہ حکومت کورونا کے خلاف جنگ میں کامیابی کے جھوٹے دعوے کر رہی ہے۔ جبکہ حقیقت یہ ہے کہ حکومت اس محاذ پر بری طرح ناکام ہوچکی ہے۔ اس حکومت کو عوامی مفادات کی کوئی پرواہ نہیں ہے۔انہوں نے کہاکہ 20لاکھ کروڑ کا پیکیج غریبوں کے ساتھ مذاق ہے۔ میں نے بنگال کے کارکنوں کے لئے تمام جماعتوں کے رہنماؤں سے مدد طلب کی۔ اپوزیشن پر منحصر ہے کہ وہ حکومت کو بیدار کرے اور میں یہ کرتا رہوں گا۔ حکومت کورونا کے معاملے میں غفلت برت رہی ہے۔ اگر لاک ڈاؤن کو فروری کے مہینے میں نافذ کیا جاتا تو آج صورتحال اتنی خوفناک نہ ہوتی۔ لیکن مودی حکومت اپنی غلطی کو تسلیم کرنے کے بجائے کامیابی کا ڈنکا بجا رہی ہے۔کانگریس رہنما نے کہا کہ مودی سرکار کا کورونا کو روکنے کا منصوبہ واضح نہیں ہے۔ یہی وجہ ہے کہ وہ بار بار قانون بدل رہی ہے۔ مودی حکومت کی ناکامی کی وجہ سے ملک میں کہیں ٹرین کے نیچے مزدور مرجاتے ہیں اور کہیں سڑکوں پر کچلے جاتے ہیں۔ لاک ڈاؤن کو بغیر کسی منصوبہ بندی کے نافذ کیا گیا تھا جس کی وجہ سے ملک میں مزدوروں کی صورتحال اتنی قابل رحم ہوگئی۔