امریکی ریسٹورنٹ میں لوٹ مار کرنیوالے کو گاہک نے 9 گولیاں مار کر قتل کر دیا

Taasir Urdu News Network – Syed M Hassan 8th Jan.

واشنگٹن،8جنوری:امریکی ریاست ٹیکساس کی پولیس ایک ایسے شخص کی تلاش میں تھی جو ہیوسٹن کے ایک ریسٹورنٹ میں اندرونی کیمرے سے لی گئی ویڈیو میں نظر آیا جب وہ اپنے ایک دوست کے ساتھ کھانا کھا رہا تھا۔ اس دوران ایک شخص پستول لے کر ریسٹورنٹ میں داخل ہوا اور گاہکوں سے پیسے نکلوانے شروع کر دئیے۔ لوٹ مار کی غرض سے آنے والا جیبیں خالی کرانے میں مصروف تھا کہ اس شخص نے حیران کن طور پر اپنی پستول نکالی اور گولی مار کر لوٹ مار کرنے والے کو قتل کر دیا۔ اس کے جسم سے سامان اکٹھا کرکے گاہکوں کو واپس کیا اور ایسے چلا گیا جیسے کچھ ہوا ہی نہ ہو۔پولیس نے ڈاکو کو گولی مارنے والے شخص کیخلاف کوئی الزام عائد نہیں کیا، پولیس صرف یہ چاہتی ہے کہ اس سے گولی مارنے میں اس کے کردار سے متعلق بات کرے۔ عینی شاہدین کے مطابق گولی مارنے والے کی عمر 20 سال کے لگ بھگ تھی۔ العربیہ ڈاٹ نیٹ کے مطابق جمعہ کی آدھی رات سے ایک گھنٹہ پہلے واقعہ پیش آیا اور ڈاکو نے سیاہ نقاب پہن رکھا تھا۔ نیو یارک پوسٹ نے رپورٹ کیا کہ پولیس اب تک ریسٹورنٹ میں موجود 10 گاہکوں میں سے ایک یا زیادہ کی تلاش میں ہے۔اخبار نے پولیس کے حوالے سے یہ بھی اطلاع دی ہے کہ گاہک نے ڈاکو پر 4 گولیاں چلائیں۔ جب وہ زمین پر گرا تو اس کے جسم کے کئی حصوں میں مزید 4 گولیاں داغ دیں ، پھر ایک گولی اس کے سر میں ماری۔ یہ گاہک پھر باہر نکل گیا جہاں باہر اس کی گاڑی کھڑی تھی۔امریکی فاکس نیوز ٹیلی ویڑن نیٹ ورک نے ایک سابق پولیس افسر تھامس نکسن سے رابطہ کیا جو اس وقت ہیوسٹن میں بطور وکیل سرگرم ہیں اور ان سے پوچھا کہ شہر میں دی رینچیٹو کے نام سے مشہور ریستوراں میں ڈاکو کے قاتل پر قانونی طور پر کیا سزا ہو سکتی ہے۔ اس وکیل نے قاتل گاہک کو یہ بتا کر بری کر دیا ہے کہ وہ مسلح ڈکیتی کی زد میں تھا، اور اپنے اور دوسروں کے دفاع میں طاقت کا استعمال ٹیکساس میں مکمل طور پر جائز ہے۔ اسے شدید جسمانی چوٹ یا موت کا خدشہ تھا۔ یہ نہ جانتے ہوئے کہ ڈاکو کے پاس بندوق جعلی تھی۔