آسٹریلوی ٹیم 2004کی تاریخ دُہرانے کاارادہ رکھتی ہے: ایڈم گلکرسٹ

Taasir Urdu News Network – Syed M Hassan 17th Jan.

نئی دہلی ، 17جنوری: آسٹریلیا کے سابق وکٹ کیپر بلے باز ایڈم گل کرسٹ کا ماننا ہے کہ اس بار آسٹریلوی ٹیم دورۂ ہند میں 2004 کی تاریخ دہرا سکتی ہے۔ آسٹریلیا نے آخری بار 2004 میں بھارت میں ٹیسٹ سیریز جیتی تھی۔ آسٹریلیا کو یہ کامیابی 1969 کے بعد ملی۔ اب 2004 سے اب تک یعنی گزشتہ 19 سالوں میں آسٹریلیا کی ٹیم ہندوستان میں ٹیسٹ سیریز نہیں جیت سکی۔گل کرسٹ نے منگل کو فاکس اسپورٹس کے ساتھ بات چیت میں کہا کہ مجھے لگتا ہے کہ وہ (آسٹریلیا) ایسا کر سکیں گے (سیریز جیتیں گے)۔ مجھے لگتا ہے کہ انہیں ایک ٹیم ملی ہے جو 2004 کی ٹیم سے مشابہ ہے۔ انھوں نے کہا کہ آسٹریلیا کو اپنے بہترین چار باؤلرز کا انتخاب کرنا ہے، اگر ان میں سے تین تیز گیند باز واقعی اچھی ریورس سوئنگ کروا سکتے ہیں تو ہمارے پاس ناتھن لیون جیسا بہترین آف اسپنر بھی ہے جو اہم کردار ادا کر سکتا ہے۔ میرے خیال میں اسے (پیٹ کمنز) کو بھی ایسا ہی کرنا چاہیے۔گل کرسٹ نے یہاں پیٹ کمنز کو ایک اہم مشورہ بھی دیا۔ انہوں نے کہا کہ برصغیر کی کنڈیشنز میں نئے اسپنرز کے ساتھ تجربہ کرنا کبھی فائدہ مند نہیں رہا اور کمنز کو ایسا کرنے سے گریز کرنا چاہیے۔ ان کا کہنا تھا کہ زیادہ تر ٹیمیں اس امید کے ساتھ انڈیا جاتی ہیں کہ وہ ایک نیا اسپنر سامنے لائیں گے، جو انڈیا میں سب کو ایڈجسٹ اور حیران کر دے گا، لیکن ایسا نہیں ہوتا۔آسٹریلوی ٹیم کو جیت کا منتر دیتے ہوئے گل کرسٹ نے کہا کہ پہلی گیند سے ہی اسٹمپ کو براہ راست نشانہ بنائیں۔ مڈ وکٹ پر کیچ لینے کے لیے فیلڈر کو لائن اپ کریں۔ فیلڈر کو باؤنڈری پر رکھ کر باؤنڈری مارنے کے آپشن کو ختم کریں۔ کیچنگ پوزیشن کے لیے فیلڈر کو شارٹ کور یا شارٹ مڈ وکٹ پر رکھیں۔