رنجی ٹرافی: بی جے پی لیڈرمحسن رضا کا مطالبہ یوپی میں چار رنجی ٹیمیں ہونی چاہیے،نوجوانوں کے ساتھ غلط ہو رہا ہے

Taasir Urdu News Network – Syed M Hassan 3rd Jan.

لکھنؤ ، 3 جنوری : ان دنوں رنجی ٹرافی کھیلی جا رہی ہے۔ ادھر اتر پردیش اسپورٹس ویلفیئر ایسوسی ایشن کے صدر اور سابق وزیر مملکت محسن رضا نے اتر پردیش کرکٹ ایسوسی ایشن (UPCA) سے چار رنجی ٹیمیں بنانے کا مطالبہ کردیا ہے۔ محسن رضا نے بھی اپنا مطالبہ بی سی سی آئی کے سامنے رکھا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اتر پردیش کی آبادی کو دیکھتے ہوئے یہاں کے ہنرمندوں کے ساتھ اچھا نہیں چلتا۔ یہاں ایک ٹیم کافی نہیں ہے۔ مہاراشٹر اور گجرات کی مثال دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اتر پردیش میں بھی ایک سے زیادہ رنجی ٹیمیں ہونی چاہئیں۔ محسن رضا نے کہا کہ اتر پردیش میں کئی سطحی کرکٹ ٹیلنٹ ہونے کے بعد بھی انہیں موقع نہیں ملتا۔ مہاراشٹر سے ممبئی، ودربھ اور ممبئی نام کی تین ٹیمیں رنجی کھیلتی ہیں۔ اسی طرح گجرات سے سوراشٹر، بڑودہ اور گجرات کی ٹیم رنجی میں شامل ہوتی ہے۔ ایک سے زیادہ ٹیمیں ہونے سے زیادہ ٹیلنٹ سامنے آئے گا۔ گجرات اور مہاراشٹر جیسا ماڈل اتر پردیش میں بھی لایا جائے۔انہوں نے مزید کہا کہ سابق رنجی کھلاڑی ہونے کے ناطے وہ پہلے ہی اس سلسلے میں بی سی سی آئی کو خط لکھ چکے ہیں، لیکن اب وہ اتر پردیش کرکٹ ایسوسی ایشن سے ریاست کے مختلف علاقوں کے مطابق چار ٹیمیں بنانے کی پیشکش کرنے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ بی سی سی آئی کے سامنے اس سیزن میں اتر پردیش کی خراب کارکردگی کے بارے میں بات کرتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ ڈومیسٹک کرکٹ کے ڈھانچے میں تبدیلی لانے کی ضرورت ہے۔ کھیلوں کی انتظامیہ میں زیادہ سے زیادہ کھلاڑیوں کو شامل کیا جائے۔قابل ذکر ہے کہ محسن رضا نے حال ہی میں اتر پردیش کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ سے ملاقات کی تھی۔ انہوں نے وزیر اعلیٰ سے ایک اسپورٹس ایڈوائزری کونسل کے قیام کی سفارش کی تھی۔ اس کا مقصد کھیلوں کی ترقی کے لیے فراہمی ٔ تجویز ہے۔ اس اسپورٹس ایڈوائزری کونسل میں مختلف کھیلوں کے سینئر اور تجربہ کار کھلاڑیوں کو شامل کیا جانا چاہیے، جنہوں نے قومی اور بین الاقوامی کھیلوں میں ریاست کی نمائندگی کی ہے، اس میں خواتین کھلاڑیوں کو خصوصی طور پر شامل کیا جائے گا۔