مانک بھٹاچاریہ کی اہلیہ اور بیٹے نے ٹیچر تقرری بدعنوانی کیس میں عدالت میں خودسپردگی کی

Taasir Urdu News Network – Syed M Hassan 7th Jan.

کولکاتہ، 7 جنوری :پرائمری ایجوکیشن بورڈ کے سابق چیئرمین مانک بھٹاچاریہ کی بیوی اور بیٹا ہفتہ کو ٹیچر بھرتی بدعنوانی کیس میں خودسپردگی کے لیے بینک شال کورٹ پہنچے۔ اس کیس میں داخل چارج شیٹ میں مانک کی بیوی شتروپا بھٹاچاریہ اور بیٹے شویک بھٹاچاریہ کے نام شامل تھے۔ اسی بنیاد پر عدالت نے مانک کی بیوی اور بیٹے کو طلب کر لیا۔ ہفتہ کو دونوں نے عدالت میں خودسپردگی کی اور ضمانت کی درخواست دی۔ انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے مانک کی بیوی اور بیٹے کی ضمانت کی درخواستوں کی مخالفت کی ہے۔ خاص بات یہ ہے کہ مانک کی بیوی کا متوفی بینکر کے ساتھ مشترکہ بینک اکاؤنٹ ہے۔ ای ڈی کا دعویٰ ہے کہ اس اکاؤنٹ میں تین کروڑ روپے ہیں۔ مرکزی جانچ ایجنسی نے پہلے عدالت کو بتایا تھا کہ جس شخص کے ساتھ مانک کی بیوی کا بینک میں مشترکہ کھاتہ ہے اس کا نام موتونجے چکرورتی ہے۔ 2016 میں ان کا انتقال ہو گیا لیکن آج تک ان کا نام اکاؤنٹ سے نہیں نکالا گیا۔ اس بینک اکاؤنٹ میں کئی کروڑ روپے کا لین دین بھی ہوا ہے۔ ای ڈی کے وکیل کے مطابق یہ دھوکہ دہی کی رقم ہو سکتی ہے۔ای ڈی نے پرائمری بھرتی گھوٹالہ کیس کے ملزم مانک پر مالی غبن کا الزام لگایا ہے۔ مانک کے بیٹے شووک بھٹاچاریہ کا کردار بھی جانچ کی زد میں ہے۔ شووک پر ریاست کے کئی تعلیمی اداروں سے غیر قانونی طور پر پیسے بٹورنے کا الزام ہے۔ای ڈی کا الزام ہے کہ مانک کے نام پر کئی بے نامی جائیدادیں پائی گئی ہیں۔ یہاں تک کہ مرکزی تفتیشی ایجنسی نے عدالت کو بتایا کہ بھرتی بدعنوانی کی تحقیقات میں ان کے بیٹے شووک کے نام پر بھاری اثاثے پائے گئے ہیں۔ دعویٰ کیا گیا ہے کہ مانک کے بیٹے کی تنظیم نے ایک بار ریاست کے 530 پرائیویٹ بی ایڈ اور ڈی ایل ایڈ کالجوں سے کروڑوں روپے لیے تھے۔