پائیدار ترقی کے اہداف کو پورا کرنے میں ہندوستان کا ماڈل تاریخی

Taasir Urdu News Network – Syed M Hassan 17th Jan.

بھوپال،17 جنوری : جی 20 پائیدار ترقی کے اہداف کو پورا کرنے میں لوکلائزیشن کا کلیدی کردار ہے اور اس میں حکومت، سول سوسائٹی اور نجی تنظیموں کے سہ رخی تعاون کی ضرورت ہے۔ اس سے ہم عالمی منظر نامے کو بدل سکتے ہیں۔ ہندوستان سہ رخی تعاون میں اہم کام کر رہا ہے۔ ہندوستان نے کووڈ کی وبا اور یوکرین کے بحران کے حل میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ پائیدار ترقی کے اہداف کو پورا کرنے میں ہندوستان کا ماڈل تاریخی ہے۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے سال 2018 میں یوگنڈا میں مقامی صلاحیت کو زیادہ سے زیادہ بڑھانے پر زور دیا تھا۔ ہندوستان پائیدار ترقی کے 2030 ایجنڈے کو پورا کرنے کی طرف تیز رفتاری سے ا?گے بڑھ رہا ہے۔اس بات کو مقررین نے ا?ج کشا بھاو? ٹھاکرے انٹرنیشنل کنونشن سینٹر جی-20 کے خصوصی تھنک 20 پروگرام میں ’’پائیدار ترقیاتی اہداف کے لوکلائزیشن میں سہ رخی تعاون‘‘ کے سیشن میں اجاگر کیا۔ اس سیشن کی صدارت سفیر امر سنہا، اسکالر، آر آئی ایس نئی دہلی نے کی۔ سیشن کے نتائج پر روشنی ڈالتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پائیدار ترقیاتی اہداف کی لوکلائزیشن میں سہ رخی تعاون کے لیے موثر نگرانی کے نظام، جدید فنانسنگ، مختلف اسٹیک ہولڈرز کی ملکیت، تصور کو عملی شکل دینے، جی- 20 کے ترقیاتی اہداف کے لیے کام کرنے کی ضرورت ہے۔ مختلف گروپوں کو مرکز میں لانا، قدرتی ا?فات سے نمٹنے کے ساتھ ساتھ ان کو روکنے کی کوشش کرنا، صنفی عدم مساوات کو دور کرنا وغیرہ۔ کچھ معاملات میں مقامی حکومتوں کو کنٹرول کرنے کی بھی ضرورت ہے جہاں جی 20 کے پائیدار ترقی کے اہداف کے خلاف کارروائیاں کی جا رہی ہیں، جیسا کہ افغانستان میں۔
سیشن کے کلیدی مقرر، جوائنٹ سکریٹری، وزارت خارجہ، حکومت ہند، سندیپ چکرورتی نے کہا کہ پائیدار ترقی کے اہداف کو حاصل کرنے کے لیے مخلوط فنانسنگ، شمسی توانائی، ماحولیاتی تحفظ، سرکلر اکانومی وغیرہ کی ضرورت ہے۔ سہ رخی تعاون کے ذریعے ہندوستان میں ان مقاصد کو حاصل کرنے کے لیے مختلف شعبوں میں کام کیا جا رہا ہے۔ ہندوستان عالمی اختراعی پروگرام پر تیز رفتاری سے کام کر رہا ہے۔ ہندوستان اور فرانس کے تعاون سے کئی قومی پارکوں کی دیکھ بھال کی جا رہی ہے۔ ہندوستان میں سرکلر اکانومی کے لیے بہت سے تجربات کیے جا رہے ہیں۔ ہوٹلوں سے نکلنے والے کھانے کے فضلے کو بائیو گیس میں تبدیل کیا جا رہا ہے۔
جرمنی کی مقرر اؤوے گہلیل نے کہا کہ بھارت اور جرمنی سہ رخی تعاون میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔ ڈیجیٹلائزیشن میں ہندوستان میں کیا گیا کام پوری دنیا میں منفرد ہے۔ انسٹی ٹیوٹ ا?ف اپلائیڈ اکنامک ریسرچ برازیل کے ڈاکٹر آندرے ڈی سوزا نے کہا کہ جی 20 کے پائیدار ترقی کے اہداف کے حصول میں حکومتوں کے ساتھ ساتھ مختلف نجی اداروں کا بھی اہم کردار ہے۔ لوکلائزیشن میں معاشرے کا بھرپور حصہ لیا جانا چاہئے۔ ڈیوسبرگ یونیورسٹی جرمنی سے تعلق رکھنے والے گیرارڈو براچو نے کہا کہ ملکیت کے مقامی تصور کو نظر انداز نہیں کیا جانا چاہیے۔ پائیدار ترقی کے اہداف کے حصول کے لیے متعلقہ ملک کی ترجیح کو سمجھنا ہوگا اور اس کے شہریوں کو بااختیار بنانا ہوگا۔