پرائیویٹ اسکولوں میں نرسری، کے جی اور کلاس ون میں داخلے کی پہلی فہرست اگلے چند دنوں میںجاری کی جائے گی

Taasir Urdu News Network – Syed M Hassan 21st Jan.

نئی دہلی،21جنوری:نرسری کی ہر سیٹ کی دوڑ کے درمیان، دوارکا کی رہنے والی سنیتا کو داخلے کی پہلی فہرست میں اپنے جڑواں بیٹوں کے لیے ایک نہیں بلکہ تین اسکولوں سے داخلے کی پیشکش ہوئی۔ ان جیسے بہت سے والدین کے لیے جمعہ کو نرسری کی پہلی فہرست اچھی خبر لے کر آئی، جبکہ بہت سے والدین اس وقت مایوس ہوگئے جب ان کے بچے کا نام 10-20 اسکولوں کی درخواستیں بھرنے کے بعد بھی ویٹنگ لسٹ میں نہیں آیا۔ پرائیویٹ اسکولوں میں نرسری، کے جی اور کلاس ون میں داخلے کے لیے داخلے کی پہلی فہرست میں اگلے چند دنوں میں داخلے کیے جائیں گے۔ داخلہ کی دوسری فہرست 6 فروری کو جاری کی جائے گی۔ لاجپت نگر میں رہنے والے انجینئر سچن اگروال کہتے ہیں، میری بیٹی کا نام ایک اسکول میں آیا ہے جہاں میری بڑی بیٹی بھی پڑھتی ہے۔ ہم ایک اور اسکول چاہتے تھے، لیکن دہلی میں بغیر سبلنگ المنائیپوائنٹ کے داخلہ لینا ناممکن ہے۔ اسکول ہم سے منگل تک فیس ادا کرنے کا کہہ رہا ہے جبکہ ایک ہفتے کا وقت دینا چاہیے تھا۔ مغربی دہلی کے رمندیپ سنگھ کہتے ہیںمیرے بیٹے کا نام دو اسکولوں میں آیا ہے، لیکن اپنی پسند کا اسکول نہیں مل سکا۔ میں نے 25 اسکولوں کے لیے درخواست دی تھی، مجھے جو پوائنٹس ملے وہ صرف فاصلے کے لیے تھے۔ اگر دوسری فہرست میں ترجیحی اسکول پایا گیا تو داخلہ منسوخ کردیا جائے گا۔پشپ وہار کے رہنے والے منیلا کا کہنا ہے کہ میں نے 14 اسکولوں میں درخواست دی تھی لیکن کہیں بھی بچے کا نام نہیں آیا۔ ہمارے پاس صرف فاصلاتی پوائنٹس ہیں۔ دو جگہ قرعہ اندازی میں نام بھی آیا، لیکن سیٹ نہیں ملی۔ ایک اسکول میں ویٹنگ لسٹ میں صرف ایک نام ہے۔ اب آگے تناؤ ہے۔ مجھے پہلے ہی مشکل لگ رہی ہے کیونکہ میرا پہلا بچہ اور ایک بیٹا ہے۔سابق طلباء کے پوائنٹس سے ہی نشست حاصل کر سکتے ہیں۔اسکولوں کا کہنا ہے کہ دوسری فہرست میں بہت سے بچوں کے لیے موقع ہوگا۔ انڈین اسکول کی پرنسپل تانیا جوشی کا کہنا ہے کہ جس اسکول کا نام پہلی فہرست میں آئے اسے داخلہ لینا چاہیے۔ اگر وہ بعد کی فہرست میں اپنا پسندیدہ اسکول پاتے ہیں تو وہ اسکول تبدیل کرسکتے ہیں۔ ودیا بال بھون سینئر سیکنڈری اسکول کے پرنسپل ستبیر شرما کا کہنا ہے کہ جن کا نام پہلی فہرست میں نہیں آیا ہے انہیں مایوس نہیں ہونا چاہیے کیونکہ دوسری فہرست میں بہت سے بچوں کو موقع ملے گا۔ بعد میں اگر وہ اپنی پسند کا اسکول ڈھونڈیں تو وہ اسکول تبدیل کرسکتے ہیں۔دریں اثناء نرسری میں داخلے میں والدین کی مدد کے لیے ایک پورٹل چلانے والے سمیت ووہرا کہتے ہیں،والدین کو فکر نہیں کرنی چاہیے۔دوسری فہرست میں بہت سے بچوں کو موقع ملے گا کیونکہ بہت سے ایسے بچے ہیں جو 7-8 اسکولوں میں داخل ہو چکے ہیں اور ایک میں داخلہ لیں گے اور باقی میں اپنی سیٹیں چھوڑ دیں گے۔ پچھلے کچھ سالوں کا رجحان یہ بتاتا ہے کہ نامور اسکولوں میں بھی داخلے 31 مارچ کے بعد کیے جاتے ہیں۔المنائی سبلنگ کے پوائنٹس (داخلے کے لیے 100 نکاتی فارمولے میں) کا اثر اسکولوں کی فہرست میں دیکھا جاسکتا ہے، خاص طور پر معروف اسکولوں میں۔ ان سکولوں میں 70 سے 100 نمبر آنے پر ہی بچوں کی سیٹیں کنفرم ہو جاتی ہیں۔ ڈی پی ایس متھرا روڈ نے 134 بچوں کی فہرست تیار کی ہے، جس میں صرف 85 سے 100 نمبر والے طلباء کے نام ہیں۔ 15 بچوں کی ویٹنگ لسٹ میں 75 پوائنٹس تک کے بچے ہیں۔ اسکول کو 2074 درخواستیں موصول ہوئی تھیں۔ انڈین اسکول کو 1980 درخواستیں موصول ہوئی تھیں، جن میں سے 114 طلباء کی پہلی داخلہ فہرست اسکول نے جاری کی ہے۔ صرف 6 طلباء ویٹنگ لسٹ میں ہیں۔