کانجھا والا کیس کے ملزم آشوتوش کو ملی ضمانت، عدالت کی اجازت کے بغیر دہلی نہ چھوڑنے کا حکم

Taasir Urdu News Network – Syed M Hassan 17th Jan.

نئی دہلی،17جنوری : دہلی کے کانجھا والا کیس کے ملزم آشوتوش کو ضمانت مل گئی ہے۔ روہنی کی عدالت نے آشوتوش کو 50,000 روپے کے ضمانتی مچلکے پر ضمانت دی ہے۔ عدالت نے یہ شرط رکھی ہے کہ آشوتوش عدالت کی اجازت کے بغیر دہلی نہیں چھوڑ سکتے۔ عدالت نے کہا کہ ملزم شواہد سے چھیڑ چھاڑ نہیں کر سکتا۔ اس کے ساتھ ہی آشوتوش کو گواہوں سے رابطہ نہ کرنے کا بھی حکم دیا گیا ہے۔ عدالت میں سماعت کے دوران دہلی پولیس نے آشوتوش کی ضمانت کی مخالفت کی۔اس سے پہلے، دہلی کی ایک عدالت نے ہفتے کے روز اس معاملے میں ایک اور ملزم انکش کھنہ کو ضمانت دے دی تھی، جس نے مبینہ طور پر ملزم کا دفاع کیا تھا۔ پولیس نے اس معاملے میں پہلے دیپک کھنہ (26)، امت کھنہ (25)، کرشنا (27)، متھن (26) اور منوج متل کو گرفتار کیا تھا۔ بعد میں آشوتوش اور انکش کھنہ کو گرفتار کر لیا گیا۔ 20 سالہ انجلی کو دہلی کے کنجھا والا علاقے میں کار سوار نوجوانوں نے ٹکر مار دی۔ حادثے کے بعد نوجوان کار لے کر بھاگنے لگے۔ لڑکی گاڑی کے نیچے پھنس گئی اور کئی کلومیٹر تک سڑک پر گھسیٹتی رہی۔ پولیس کے مطابق اس کی موقع پر ہی موت ہو گئی۔ گھسیٹنے کی وجہ سے اس کی ٹانگیں بھی جسم سے جدا ہوگئیں۔ کانجھا والا کیس میں غفلت برتنے پر گیارہ پولیس اہلکاروں کو معطل کر دیا گیا ہے۔ 2 سب انسپکٹر، 4 اسسٹنٹ سب انسپکٹر، 4 ہیڈ کانسٹیبل اور 1 کانسٹیبل ہیں۔ معطل کیے گئے پولیس اہلکاروں میں سے 6 کو پی سی آر ڈیوٹی پر اور 5 پولیس اہلکار پکٹ پر تعینات تھے۔ اسپیشل سی پی شالنی سنگھ نے اپنی تحقیقاتی رپورٹ میں انہیں قصوروار پایا تھا۔ وزارت داخلہ نے دہلی پولیس کو اس معاملے میں جلد از جلد چارج شیٹ داخل کرنے کی ہدایت دی ہے تاکہ مجرموں کو سزا دی جاسکے۔کانجھا والا کیس میں گجرات کی نیشنل فرانزک سائنس یونیورسٹی کی ٹیم نے سلطان پوری پولیس اسٹیشن میں گاڑی کی جانچ کی۔ لاش کی ڈمی بنائی گئی۔ فرانزک شواہد اکٹھے کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ گاڑی کے نیچے کو صحیح طریقے سے چیک کرنے کے لیے کرین بلائی گئی۔ کار کو کرین کی مدد سے اوپر اٹھایا گیا جس کے بعد ماہرین کی ٹیم نے کار کے اس حصے کا معائنہ کیا جہاں انجلی پھنسی ہوئی تھی۔