اویسی 19 تاریخ کو پائلٹ کے گڑھ ٹونک میں کریں گے عوامی جلسہ

Taasir Urdu News Network – Syed M Hassan 6th Feb

جے پور، 6 فروری : ریاست میں 10 ماہ بعد ہونے والے اسمبلی انتخابات کے پیش نظر آل انڈیا اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) نے بھی اپنی سرگرمی تیز کردی ہے۔ گزشتہ ایک سال سے ریاست میں انتخابی زمین تلاش کرنے والی ایم آئی ایم نے اب عوامی جلسوں کے ذریعہ ووٹروں کی نبض ٹٹولنے کا کام شروع کردیا ہے۔ اس کے پیش نظر ایم آئی ایم کے سربراہ اور حیدرآباد کے رکن پارلیمنٹ اسد الدین اویسی ریاست کے دو روزہ دورے پر آرہے ہیں۔ اس دوران اویسی عوامی جلسوں کے ذریعے ووٹروں کو راغب کرنے کی کوشش کریں گے۔
اس بار ایم آئی ایم کے سربراہ اسد الدین اویسی جو انتخابی دورے پر ہیں، 19 فروری کو راجستھان کے سابق نائب وزیر اعلیٰ سچن پائلٹ کے حلقہ ٹونک میں انتخابی جلسہ کریں گے اور خطاب بھی کریں گے۔ ٹونک اسمبلی حلقہ کے مختلف علاقوں میں لوگوں سے رابطہ بھی کریں گے۔ سچن پائلٹ کا اسمبلی حلقہ ٹونک اقلیتی اکثریتی والا سمجھا جاتا ہے۔ ایسے میں اویسی نے اسمبلی انتخابات کے پیش نظر پائلٹ کو ان کے گھر میں چیلنج کرنے کی تیاری کر لی ہے۔ ساتھ ہی ایم آئی ایم کے مقامی کارکنان اور لیڈران بھی ٹونک میں اسد الدین اویسی کی انتخابی ریلی کو کامیاب بنانے کی تیاریوں میں مصروف ہیں۔
دو روزہ دورے کے دوران اسد الدین اویسی 18 فروری کو بھرت پور کے کمان اسمبلی حلقہ میں ایک انتخابی ریلی بھی کریں گے۔ بھرت پور کا کمان اسمبلی حلقہ بھی اقلیتی غلبہ والا سمجھا جاتا ہے۔ خاص طور پر یہاں میو ذات کے ووٹروں کی تعداد زیادہ ہے۔ زاہدہ خان یہاں سے دوسری بار ایم ایل اے ہیں اور حکومت میں وزیر ہیں۔ اسد الدین اویسی کی توجہ ان دنوں ریاست کی 40 سیٹوں پر ہے۔ یہ 40 سیٹیں ایسی ہیں جہاں اقلیتیں اکثریت میں ہیں یا وہ کئی سیٹوں پر فیصلہ کن کردار ادا کر رہے ہیں۔ ان 40 سیٹوں میں راجدھانی جے پور کے ہوامحل، کشن پول اور آدرش نگر اسمبلی حلقے بھی شامل ہیں۔
پچھلے سال کے اوائل میں اسد الدین اویسی نے شیخاوتی خطہ میں سیکر، جھنجھنو اور چورو اضلاع کا دورہ کرکے انتخابی جلسہ بھی کیا تھا۔ شیخاوٹی علاقے کی کئی نشستوں پر بھی اقلیتوں کا غلبہ ہے۔ گہلوت حکومت کے یوگا گرو بابا رام دیو کے اسلام مذہب کے بارے میں بیان کے بعد ان کے خلاف کوئی کارروائی نہ کرنے سے ناراض ایم آئی ایم نے گہلوت حکومت پر حملہ کیا ہے اور ساتھ ہی وارننگ بھی دی ہے کہ اگر حکومت یوگا گرو کے متنازعہ بیان پر کوئی کارروائی نہیں کرتی ہے تو ایم آئی ایم بھی گہلوت حکومت کے خلاف سڑکوں پر آئے گی۔