پاکستان کے سابق ڈکٹیٹر پرویز مشرف کادبئی میں انتقال

Taasir Urdu News Network – Syed M Hassan 5th Feb

دبئی ،5فروری:پاکستان کے سابق ڈکٹیٹر جنرل پرویز مشرف طویل علالت کے بعد آج دبئی کے نجی ہسپتال میں انتقال کرگئے۔وہ79 برس کے تھے ۔ان کا انتقال آج سویرے امریکی اسپتال میں ہوا۔ جنرل مشرف سات اکتوبر1998میں پاکستان کے فوج کے سربراہ بن گئے اور اگلے سال انہوںنے نواز شریف کی حکومت کو بے دخل کرکے خود کو ملک کا چیف ایگزیکٹیو قرار دیا ۔ اور 2002میں ریفرنڈم کے ذریعہ وہ پاکستان کے صدر منتخب ہوئے۔ 2004میںوہ دوبارہ اس عہدے پرمنتخب ہوئے لیکن 2008میں وہ مستعفی ہوکر دبئی چلے گئے۔ صدر عارف علوی اور وزیر اعظم شہباز شریف نے ان کے انتقال پر گہرے دکھ کا اظہار کیا اور دعائے مغفرت کی۔ وزیراعظم نے مرحوم کے اہل خانہ سے تعزیت اور ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے انہیں صبر جمیل کرنے کی دعا کی ۔ اس کی میت کو ایک خصوصی طیارے سے دبئی سے پاکستان لایا جائے گا۔پرویز مشرف 11اگست1943میں دہلی میں پیدا ہوئے اور تقسیم ہند کے بعد وہ اپنے والدین کے ساتھ کراچی منتقل ہوئے۔ جہاں انہوں نے سینٹ پیٹرک اسکول میں تعلیم حاصل کی۔ انہوں نے 1961میں پاکستانی فوج میں کمیشن حاصل کیا اور 1965اور 1971کی جنگوں میں بھی حصہ لیا۔جنرل پرویز مشرف نے کارگل جنگ میں مرکزی رول ادا کیا۔ اور ان پر یہ الزا م ہے کہ انہو ںنے اس وقت کے وزیر اعظم نواز شریف کو اس کے بارے میں اعتماد میں نہیں لیا۔2007میں جب انہوں نے سپریم کورٹ کے چیف جسٹس افتخارمحمد چودھری اور دوسرے ججوں کو برخاست کیا تو ان کے خلاف ملک گیر تحریک شروع ہوگئی۔ اور اس کی وجہ سے 2007میں انہیں سبکدوش ہونا پڑا۔ پرویز مشرف کو17دسمبر2019میں پاکستان کی خصوصی عدالت نے غداری کے الزام میں سزائے موت سنائی گئی۔ ان کے خلاف یہ کیس نواز شریف کی حکومت میں سامنے آیا۔ 2016کو وہ بیماری کے باعث ملک سے باہر چلے گئے۔