ہندوستان روسی خام تیل کی ادائیگیاں ڈالر کے بجائے درہم میں کرنے لگا

Taasir Urdu News Network – Syed M Hassan 4th Feb

ماسکو،4فروری:روس سے تیل کی تجارت کرنے والے بھارتی تاجر اور ریفائنریز تیل کے بدلے روس کو ادائیگی ڈالر کے بجائے اماراتی درہم میں کررہی ہیں۔ یہ بات بھارت کے ان تاجروں سے متعلق مختلف ذرائع نے بتائی ہے۔واضح رہے بھارت کی طرف سے یہ کوشش ایک بار پہلے بھی کی گئی تھی۔ مگر بعد ازاں اسے روکنا پڑ گیا تھا۔ اب دوبارہ بھارت نے درہم کی بنیاد پر روس سے تیل خریدنا شروع کیا ہے۔اس سلسلے میں بھارت کا مرکزی بن ، سٹیٹ بنک آف انڈیا بھی باضابطہ مدد دے رہا ہے۔ ایس بی آئی کی برانچ امارات میں بھی موجود ہے۔اس لئے ذرائع کا کہنا ہے کہ بھارت کے لئے روس سے تیل خریدنے وآلے تاجروں نے زیادہ تر ادائیگیاں ڈالر کے بجائے درہم میں ہی کرنا شروع کر دیں۔بھارت یوکرین کے خلاف روسی جنگ کے تناظر میں لگائی گئی پابندیوں کو تسلیم نہیں کرتا ہے۔ تاہم جنگ کی وجہ سے اس کے لئے ڈالروں میں ادائیگی مشکل ہو گئی تھی۔ریفائنریوں سے متعلق تاجروں کے ذرائع کا کہنا ہے کہ انہیں، جی سیون، کی طرف سے روسی خام تیل پر عائد کردہ حد کے بعد ان کی کوشش ہے کہ ڈالر میں روس کا ادائیگیاں اس حد کے اندر رہتے ہوئے یی کی جائے۔اس حد سے متجاوز ادائیگیاں درہم میں کی جائیں۔بھارتی تاجروں کی طرف سے یہ کوشش پہلے اماراتی بنکوں کی مدد سے روس کو ادائیگیاں کرکے کرنے کی کوشش کے طور پر بھی کئی تھیں۔ مگر اماراتی بنکوں نے اس سلسلے میں مدد نہ کی۔ اب بھارتی سٹیٹ بنک نے مدد شروع کر دی ہے۔بھارتی سٹیٹ بنک کی شاخیں دنیا کے کئی ملکوں میں ہیں۔ تاہم امارات میں بھارتی سٹیٹ بنک کی شاخ نے اس سلسلے میں تفصیلات دینے سے انکار کیا ہے۔روس مخالف بڑے ملکوں کے گروپ نے یہ پابندی عائد کر رکھی ہے کہ اگر روس سے خام تیل 60 ڈالر فی بیرل سے زیادہ ہوتو بالکل نہ خریدا جائے۔ چین اور بھارت ان پابندیوں کو تسلیم نہیں کرتے ہیں۔بھارت اس حد کو تسلیم کرتا ہے نہ ہی مغربی ملکوں کی انشورنس کمپنیوں کے ساتھ ڈیل کرتا ہے۔ بھارت امارات میں موجود تاجروں کے ذریعے روسی خام تیل منگواتا ہے اور ترسیل کے روسی بندوبست کے تحت منگواتا ہے تاکہ جنگی ماحول کی وجہ سے کسی راستے کے نقصان سے محفوظ رہے۔