جیل بھیجو یا پارلیمنٹ کی رکنیت ختم کروں لیکن میری آوا ز دبے گی نہیں :راہل گاندھی

Taasir Urdu News Network – Syed M Hassan 25th March

نئی دہلی ،25مارچ : کانگریس رہنما راہل گاندھی نے مودی حکومت پر سخت نتقیدکرتے ہوئے کہامجھے جیل میں ڈال دو،پارلیمنٹ کی رکنیت سے خارج کردلیکن میں ڈرونے والانہیں ہوں۔ میں آپ کی حکومت کی ناکامیوں کو بابراجاگر کرتا رہوں گا ۔ آج یہاں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مودی حکومت اپوزیشن کو طاقت کے بل بوتے پر خاموش کرنا چاہتی ہے لیکن وہ اس میں کامیاب نہیں ہوگی ۔ انہوں نے کہا کہ مجھے پارلیمنٹ میں اس وجہ سے بولنے نہیں دیا گیا کیونکہ میں مودی حکومت کی قلعی کھول کے رکھ دیتا ۔ میرا نا م سوارکر نہیں ہے اور میں معافی نہیں مانگوں گا ۔ راہل گاندھی نے اس بات کا تذکرہ انہیں پارلیمنٹ کی رکنیت برخاست کرنے پر کیا ۔ انہوں نے کہا کہ مودی جی کے آنکھوں میں خوف نظر آرہا ہے وہ نہیں چاہتے تھے کہ میں پارلیمنٹ مختلف مسائل پر بول سکوں سے ج سے حکومت کا ناکامیاں اجاگرہوں۔ راہل گاندھی نے کہا کہ میں نے کبھی بھی بیرونی طاقتوں کو ہندستان کے داخلی مسائل میں مداخلت کرنے کو نہیں کہا اور اسی لئے میں نے اسپیکر اوم بریلا سے درخواست کی تھی کہ مجھے بولنے کا موقع دیا جا ئے۔ میرا ایک ہی مقصد ہے کہ میں جمہوریت کی بقا ء کے لئے کام کروں چاہے اس کے لئے مجھے عمر بھر جیل میں رہنا پڑے۔ راہل گاندھی کو سورت کی ایک کورٹ نے ہتک عزت کیس میں دوسال کی قید کی سزا سنا ئی جس کی وجہ سے ان کی پارلیمنٹ کی رکنیت بھی ختم ہوگئی ہے۔ انہو ں نے کہا کہ بی جے پی کے وزراء ان کے بیان کو توڑ مروڑکر پیش کرنا چاہتے تھے میں پارلیمنٹ میں اڈانی کے بارے میں مزید انکشافات کرنے والا تھا او راسی لئے مجھے وہاں بولنے کی اجازت نہیں ہے۔ان کی پارلیمنٹ کی رکنیت ختم کرنے سے مجھ پر کوئی اثر نہیں پڑیگا ۔ میں اپنا مشن جاری رکھو ںگااور وزیراعظم مودی اور اڈانی کے بارے میں سوال ا ٹھاتا رہوں گا ۔ انہوں نے کہاکہ حکومت اڈانی مسئلے پر حقائق کو سامنے نہیں آنے دیتی ہے اور وہ یہ نہیں بتا تے ہیں کہ ان کے جعلی کمپنیوں کو 20ہزار کروڑ روپئے کیسے لئے گئے۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن جماعتوں نے اڈانی مسئلے پر مشترکہ کمیٹی بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔ جب ان سے کہا گیا کہ بی جے پی ان سے معافی چاہتی ہے تو راہل گاندھی نے کہا کہ وہ ویر ساورکر نہیں ہے اور گاندھی کسی سے معافی نہیں مانگتا ہے۔