نیتن یاھو کی پارٹی کے ارکان بغاوت کردیں: اسرائیلی اپوزیشن لیڈر

Taasir Urdu News Network – Syed M Hassan 24th March

تل ابیب ،24مارچ: اسرائیلی اپوزیشن لیڈر یائر لاپڈ نے وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کے بیانات کو جھوٹ قرار دے دیا اور نیتن یاہو کی پارٹی کے ارکان سے نیتن یاھو سے علیحدگی اختیار کرنے کا مطالبہ کردیا۔ یاد رہے اس سے قبل نیتن یاھو نے کہا تھا کہ اپوزیشن مذاکرات کی میز پر بیٹھنے سے انکار کر رہی ہے۔ نیتن یاھو نے کہا تھا کہ عدالتی ترامیم تمام جماعتوں کے مطالبہ کے جواب میں کی جارہی ہیں۔نیتن یاہو نے کہا تھا کہ ان کی حکومت عدالتی نظام میں اصلاحات کے لیے آگے بڑھنے کے لیے پرعزم ہے اور اپوزیشن کے نمائندوں نے اس مسئلہ پر بات چیت سے انکار کر دیا۔ نیتن یاہو نے مزید کہا ہم حکام کے درمیان توازن بحال کرنے کے لیے ذمہ داری سے آگے بڑھیں گے اور اس توازن کو درست کریں گے۔ ان اصلاحات کو حاصل کرنے کا بہترین راستہ وسیع اتفاق رائے تک پہنچنا ہے جس سے سڑکوں پر انتشار روکا جا سکتا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ میں دوسرے فریق کے خدشات کو سن رہا ہوں، ہم ججوں کی کمیٹی کو کنٹرول نہیں کریں گے لیکن ہم عدالت اور اس کے طریقوں میں توازن اور تنوع حاصل کریں گے۔دوسری طرف اسرائیلی جنرل انٹیلی جنس کے سربراہ نے وزیر اعظم نیتن یاہو کو اندرونی تقسیم سے خبردار کیا ہے کہ بیرونی سلامتی کے خطرات اسرائیل کے سامنے ہیں اس دوران یہ ایک بڑا خطرہ ہے۔ انہوں نے تنبیہ کی کہ عدالتی نظام میں اصلاحات کا قانون منظور ہونے کی صورت میں اسرائیلی فوج میں بحران پیدا ہو جائے گا۔اسرائیلی میڈیا رپورٹس میں کہا گیا تھا کہ وزیر دفاع یوو گیلنٹ وزیر اعظم سے عدالتی اصلاحات کو روکنے کا مطالبہ کریں گے۔ اس کے بعد نیتن یاھو نے یوو گیلنٹ کو طلب کیا تھا۔ اسرائیلی قومی سلامتی کے وزیر ایتمار بن گویر نے وزیر دفاع کے اس رویہ پر الزام عائد کیا کہ وہ دائیں بازو کے کیمپ کو چھوڑ رہے ہیں۔’’قومی فالج کے دن‘‘ کے عنوان سے گزشتہ روز عدالتی ترامیم کے خلاف اسرائیل میں 180 مقامات پر بڑے احتجاجی مظاہرے ہوئے ہیں۔ تل ابیب کے علاقے راعانہ میں پولیس اہلکاروں اور مظاہرین کے درمیان پرتشدد جھڑپیں ہوئیں اور ’’العربیہ‘‘ کے نمائندے نے بتایا کہ کم از کم 25 مظاہرین کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ تل ابیب کی مرکزی سڑکوں میں سے ایک کپلان سٹریٹ پر بھی دسیوں ہزار افراد نے مظاہرہ کیا۔