TAASIR NEWS NETWORK- SYED M HASSAN –31 MAY
امپھال،31مئی: منی پور میں تشدد کے واقعہ پر روم تھام لگانے کیلئے امت شاہ نے کئی میٹنگ منعقد کی جس میں کوکی اور میتھی طبقے کے لوگوںکے درمیان تصادم کو ختم کرنے پر مختلف اقدام پر غور کیا گیا ۔ وزیرداخلہ آج ریاست کے موری علاقے کا بھی دور کررہے ہیں جو میانمار کے سرحد سے جڑا ہوا ہے ۔ مسٹر امت شاہ نے منی پور کابینہ کی ایک میٹنگ میں بھی حصہ لیا جہاں پر نسلی فسادات کو روکنے کے سلسلے میں تبادلے خیال کیا ۔ سیکورٹی ہلکاروں سے بھی ملے اور ریاست کے صورتحال کا جائزہ لیا ۔ پچھلے دس دنوں کے دوران نسلی فسادات میں 75سے زیادہ لوگ ہلاک ہوئے جب کے سینکڑو ں لوگ زخمی ہوگئے۔ 2ہزار سے زیادہ گھر نذرآتش کیا گیا۔ سیکورٹی فورسیز نے دودن پہلے 40ہتھیار بند لوگوں کو ہلاک کیا اور یہ دعوی کیا کہ وہ جنگجوں تنظیم سے تعلق رکھتے ہیں۔ منی پور کے کم سے کم دس ضلع تشدد کی زد میں آئے ہیں۔ یہ فسادات ایک مہینہ پہلے شروع ہوا جب قبائلی لوگوں نے ایک مارچ نکالا ۔ یہ مارچ میتھی طبقہ کے لوگوں قبائلی درجہ دینے کے خلاف تھا ۔ وزیرداخلہ کے ساتھ داخلی سیکورٹی اجے کمار بھلا اور خفیہ ایجنسی کے سربراہ بھی شامل ہیں۔ وزیراعلی کے ساتھ بات چیت کے دوران کچھ اہم فیصلہ کئے گئے۔ جس میں یہ کہا گیا ہے جو لوگ ہلاک ہوئے ہیں ان کو دس لاکھ کا معاوضہ دیا جائے اور دونوں طبقوں کے درمیان رابطہ کیا جائے۔ اس دوران وزیرمملکت برائے داخلہ نتیا نند رائے بھی وہاں پر موجود تھے۔ پچھلے سومور کو سیکورٹی اہلکاروں اور قبائلوں کے درمیان تصادم ہوا جس میں کئی جانیں ضائع ہوئیں اس دوران دس بین الاقوامی شہریت یافتہ کھلاڑیوں نے اپنے اعزازت واپس دینے کی دھمکی دی اگر ریاست میں امن وامان قائم ہوا ۔