TAASIR NEWS NETWORK- SYED M HASSAN –31 MAY
نئی دہلی،31مئی (:دہلی پولیس کو ابھی تک ریسلنگ فیڈریشن آف انڈیا (ڈبلیو ایف آئی) کے سربراہ اور بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے رکن پارلیمنٹ برج بھوشن شرن سنگھ کے خلاف کوئی ثبوت نہیں ملا ہے، جس کی بنیاد پر انہیں گرفتار کیا جاسکے۔ یہ جانکاری دہلی پولیس کے اعلیٰ ذرائع نے دی ہے۔ذرائع کے مطابق دہلی پولیس اگلے 15 دنوں کے اندر اپنی رپورٹ عدالت میں داخل کر سکتی ہے۔ قواعد کے مطابق اگر برج بھوشن شرن سنگھ کے خلاف کوئی ثبوت ملے تو چارج شیٹ داخل کی جائے گی، بصورت دیگر پولس اپنی حتمی رپورٹ عدالت میں داخل کرے گی۔ بتایا گیا ہے کہ پولیس حتمی رپورٹ یعنی ایف آر کو اسی صورت حال میں فائل کرتی ہے جب اسے کسی کیس میں کوئی ثبوت نہیں ملتا۔دہلی پولیس ذرائع نے بتایا کہ اس معاملے میں کئی لوگوں کے بیانات قلمبند کیے گئے ہیں اور کئی گواہوں کے بیانات بھی درج کیے گئے ہیں۔ پولیس ذرائع کے مطابق پولیس کو کئی دستاویزات بھی ملی ہیں، جن کی تفتیش ابھی جاری ہے۔سپریم کورٹ کے فیصلے کے مطابق جس کیس میں ایسی دفعہ لگائی گئی ہو، اس میں ملزم کی گرفتاری ضروری نہیں، جس میں زیادہ سے زیادہ سزا سات سال تک ہو سکتی ہے۔ دہلی پولیس ذرائع کے مطابق اس معاملے میں بھی تمام الزامات پرانے ہیں، اس لیے پولیس کو تفتیش کے بعد مقدمہ درج کرنے کا حق ہے، اسی لیے بعد میں مقدمہ درج کیا گیا۔ملک کے لیے بین الاقوامی سطح پر کئی تمغے جیتنے والے کئی پہلوان اس سال جنوری سے دہلی پہنچ کر بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ برج بھوشن شرن سنگھ کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں۔ وہ ریسلنگ فیڈریشن آف انڈیا (WFI) کے صدر برج بھوشن شرن سنگھ کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کر رہے ہیں، جن پر خواتین کھلاڑیوں کو جنسی طور پر ہراساں کرنے کا الزام ہے۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ 28 مئی کو دہلی پولیس نے کئی پہلوانوں کو حراست میں لیا تھا اور دھرنے کی جگہ کو خالی کرایا تھا۔اس کے بعد منگل کو پہلوان دریائے گنگا میں اپنے تمغے بہانے ہریدوار پہنچے، لیکن کسان لیڈر راکیش ٹکیت اور دیگر کھاپ اور کسان لیڈروں نے پانچ دنوں کے اندر حل کا وعدہ کرتے ہوئے انہیں تمغہ بہانے کو روکنے کے لیے راضی کر لیا۔