رشی سوناک کا ٹریفک قانون کی خلاف ورزی کرنے والی وزیر کیخلاف کارروائی نہ کرنے کا فیصلہ

TAASIR NEWS NETWORK- SYED M HASSAN –25  MAY

لندن ،25مئی:برطانوی وزیر اعظم رشی سوناک نے فیصلہ کیا ہے کہ وزیر داخلہ سویلا بریورمین کو تیز رفتاری کے جرم میں عہدے سے نہیں ہٹایا جائے گا اور ان کے خلاف قانونی کارروائی نہیں کی جائے گی۔ٹیلی گراف اخبار نے بدھ کو رپورٹ میں بتایا کہ یہ بھی توقع نہیں ہے کہ وزیر داخلہ خلاف ورزی سے متعلق بحران کی وجہ سے تحقیقات کا سامنا کریں گی۔سوناک نے بعد میں بریورمین کو بدھ کے روز ایک خط میں بتایا کہ اس کا یہ عمل وزارتی لیبر قوانین کی خلاف ورزی کے مترادف نہیں ہے اور اس پر مزید تحقیقات نہیں کی جائیں گی۔انہوں نے مزید کہا کہ “جہاں تک میں جانتا ہوں، نامناسب رویے کے تاثر سے بچنے کے لیے ایک بہتر طریقہ کار اختیار کیا جا سکتا تھا۔”سنڈے ٹائمز نے رپورٹ کیا تھا کہ بریورمین نے حکومتی عہدیداروں سے کہا ہے کہ وہ اس کی تیز رفتاری کو عوام کے علم میں آنے سے روکنے کے لیے ڈرائیونگ سے متعلق آگاہی کے خصوصی کورس کا اہتمام کریں۔وزیر نے پیر کو پارلیمنٹ کو بتایا کہ “پچھلی موسم گرما میں میں نے تیز رفتاری کی تھی۔ مجھے اس پر افسوس ہے۔ میں نے جرمانہ ادا کیا اور جرمانہ لے لیا۔ میں نے کسی بھی موقع پر سزا سے بچنے کی کوشش نہیں کی۔”حزب اختلاف کی جماعتوں نے وزیر اعظم سے اس بات کی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے کہ آیا بریورمین نے اس واقعے سے نمٹنے میں وزارتی لیبر قوانین کی خلاف ورزی کی ہے۔ وزراء￿ کو اپنے ذاتی معاملات میں مدد کے لیے سرکاری اہلکاروں کو استعمال کرنے کی اجازت نہیں ہے۔برطانیہ کی وزیرِ داخلہ (ہوم سیکریٹری) سویلا بریورمین سنہ 2022 میں تیز رفتاری کے ایک و اقعے میں ملوث پائی گئی تھیں جب وہ اٹارنی جنرل کے عہدے پر فائز تھیں اور انہوں نے اپنی سول سروس سے رفتار سے متعلق آگاہی کورس کا نجی طور پر اہتمام کرنے کے لیے مشورہ طلب کیا تھا۔برطانیہ میں تیز رفتار کار چلانے پر جرمانہ ہوسکتا ہے اور ڈرائیونگ لائیسنس پر پوائنٹس بھی لگتے ہیں، تاہم جرمانے اور پوائنٹس کی جگہ بعض اوقات تیز رفتاری پر پکڑے جانے والے کو تیز رفتاری سے متعلق ایک تربیتی کورس کرنے کا موقعہ بھی دیا جاتا ہے۔وزیر اعظم رشی سوناک نے اس معاملے کے بارے میں اپنے اخلاقیات کے مشیر سے دریافت کیا تھا کہ کیا مذکورہ وزیر کا اقدام پارلیمانی اخلاقیات کی خلاف ورزی کے زمرے میں تو نہیں آتا ہے۔