ملٹری ایکٹ کے تحت کارروائی، کمانڈنگ افسر نے 16 شر پسندوں کی حراست مانگ لی

TAASIR NEWS NETWORK- SYED M HASSAN –25  MAY

اسلام آباد،25مئی: کور کمانڈر ہاؤس میں جلاؤ گھیراؤ اور توڑ پھوڑ کے واقعات میں ملوث ملزمان کے خلاف فوجی عدالت میں کارروائی کے لیے فوج نے 16 ملزمان کی حراست مانگ لی ہے۔مقامی ذرائع ابلاغ کی رپورٹس کے مطابق ملٹری ایکٹ کے تحت کارروائی کے لیے کمانڈنگ افسر نے 16 ملزمان کی حراست مانگ لی۔انسدادِ دہشت گردی عدالت نے کمانڈنگ افسر کی استدعا کو منظور کرلیا۔عدالت نے سابق رْکن پنجاب اسمبلی میاں اکرم عثمان سمیت 16 ملزمان کو کمانڈ افسر کے حوالے کرنے کا حکم دے دیا۔کمانڈنگ آفیسر کے مطابق ملزمان ا?فیشل سیکریٹ ایکٹ کے سیکشن تین، سات اور نو کے تحت قصوروار پائے گئے ہیں۔انسدادِ دہشت گردی عدالت کے مطابق ان ملزمان کے خلاف آرمی ایکٹ 1952 کے تحت ٹرائل ہوسکتا ہے۔پراسکیوشن نے کمانڈر کی درخواست پر اعتراض نہیں کیا۔فیصلے میں کہا گیا ہے کہ کیمپ جیل کے حکام 16 ملزمان کو مزید کارروائی کے لیے کمانڈر افسر کے حوالے کر دیں۔سابق وزیرِ اعظم عمران خان نے نو مئی کو پیش آنے والے واقعات کی تحقیقات کے لیے سپریم کورٹ سے رجوع کر لیا ہے۔تحقیقات کے لیے سپریم کورٹ کے جج کی سربراہی میں تحقیقاتی کمیشن تشکیل دیا جائے۔عمران خان نے عدالت سے یہ درخواست بھی کی ہے کہ وفاقی دارالحکومت اسلام آباد سمیت ملک کے دو صوبوں میں ‘غیر اعلانیہ مارشل لا’ کو روکا جائے۔عمران خان کی جانب سے سپریم کورٹ میں درخواست ایسے موقع پر دائر کی گئی ہے جب تحریکِ انصاف کے کئی رہنما پارٹی سے علیحدگی کا اعلان کر چکے ہیں۔پی ٹی آئی چھوڑنے والے کئی رہنمائوں نے نہ صرف نو مئی کے واقعات کی مذمت کی ہے بلکہ عمران خان سے دوری اختیار کرنے کا بھی اعلان کیا ہے۔پی ٹی آئی سے علیحدگی کرنے والے نمایاں رہنماو?ں میں شیریں مزاری، فواد چوہدری، آفتاب صدیقی، فیاض الحسن چوہان، عامر کیانی، محمود مولوی، چوہدری وجاہت اور دیگر شامل ہیں۔واضح رہے کہ عمران خان کی گرفتاری کے بعد نو مئی کو ہونے والے پرتشدد احتجاج کے دوران مشتعل افراد نے فوجی تنصیبات سمیت کئی املاک کو نقصان پہچایا تھا۔