TAASIR NEWS NETWORK- SYED M HASSAN -30 MAY
نئی دہلی ،30مئی: پہلوانوں نے بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ برج بھوشن شرن سنگھ کے خلاف احتجاج جاری رکھتے ہوئے آج شام اتراکھنڈ کے ہریدوار جائیں گے۔ یہاں پہلوان بہتی گنگا میں بہیں گے۔ ریسلر بجرنگ پونیا نے ٹویٹ کرکے اس کی جانکاری دی۔ ریسلرز نے سوشل میڈیا پر جاری کیے گئے خط میں کہا ہے کہ تمغے ہماری زندگی اور روح ہیں، ان کے گنگا میں بہہ جانے کے بعد ہمارے جینے کا کوئی مطلب نہیں رہے گا، اس لیے ہم انڈیا گیٹ پر تادم مرگ بھوک ہڑتال پر بیٹھیں گے۔ جاری کردہ خط میں کہا گیا ہے کہ ‘ہم یہ تمغے گنگا میں بہانے جا رہے ہیں کیونکہ وہ صرف گنگا ماں ہیں… ہم گنگا کو جتنا مقدس مانتے ہیں، اتنی ہی مقدس ہم نے محنت کرکے یہ تمغے حاصل کیے ہیں۔ یہ تمغے پورے ملک کے لیے مقدس ہیں اور مقدس تمغے کو رکھنے کی صحیح جگہ صرف مقدس ماں گنگا ہی ہو سکتی ہے۔آپ کو بتاتے چلیں کہ 28 مئی کو نئے پارلیمنٹ ہاؤس کے افتتاح کے دن اتوار کو جنتر منتر پر احتجاج کرنے والے پہلوانوں سمیت دہلی بھر میں 700 افراد کو حراست میں لیا گیا تھا۔ پینل کوڈ (آئی پی سی) آئی پی سی کی مختلف دفعات کے تحت ایف آئی آر درج کی گئی۔تمام خواتین مظاہرین بشمول زیر حراست پہلوان ساکشی ملک، ونیش پھوگاٹ اور سنگیتا پھوگاٹ کو اتوار کی شام کو رہا کر دیا گیا۔ نجف گڑھ کے تقریباً 14 مظاہرین جنہیں جن پتھ سے حراست میں لیا گیا تھا، رات 10 بجے کے قریب رہا کر دیا گیا اور پالم کھاپ کے صدر سریندر سولنکی سمیت 16 مظاہرین کو رات 10.30 بجے وسنت وہار پولیس اسٹیشن سے رہا کر دیا گیا۔
سرو کھاپ مہاپنچایت اور احتجاج کرنے والے پہلوانوں نے اتوار کو دہلی میں نو تعمیر شدہ پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر خواتین کی پنچایت طلب کی تھی، تاکہ جب وزیر اعظم نریندر مودی اس کا افتتاح کرنے آئیں تو ان کی توجہ ان مظلوم اولمپین پہلوانوں کی طرف مبذول کرائی جائے۔گزشتہ ہفتے ہریانہ کے مہام قصبے میں احتجاجی پہلوانوں کی حمایت میں منعقد کی گئی کھاپ مہاپنچایت میں فیصلہ کیا گیا تھا کہ نو تعمیر شدہ پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر اتوار کو ہونے والی پنچایت میں ملک بھر سے خواتین شرکت کریں گی۔