!خوش رہنا اور خوش رکھنا سیکھیں

TAASIR NEWS NETWORK- SYED M HASSAN –5 JUNE

خوش رہنا اور دوسروں کو خوش رکھنا ایک فن ہے جوسیکھنا پڑتا ہے اور یہ نعمت بہت کم لوگوں کو نصیب ہوتی ہے۔عام طور پر یہ تصور کیا جاتا ہے کہ خوشی کا انحصار مال واسباب کی فراوانی پر ہے۔ مثال کے طور پر جس فرد کے پاس ایک خوبصورت بنگلہ ہو ، ایک بہترین گاڑی ہو ، بینک بیلنس ہو ،مزید یہ کہ وہ سیاحت یا فوٹوگرافی اوراس جیسے دیگر مہنگے شوق برداشت کر سکتا ہو، اس کے بارے میں عام گمان یہی کیا جاتا ہے کہ وہ یقیناً دنیا کا خوش نصیب ترین شخص ہے اور اسے کوئی غم لاحق نہیں ہو سکتا۔ گویاخوشی یا سکون قلب کا تعلق سراسر مال و دولت سے ہے۔ جبکہ اس گمان کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ۔ خوشی کا اصل تعلق درحقیقت آپ کی اندر کی ذات سے ہے۔
ماہرین نفسیات کہتے ہیں کہ ” اپنی زندگی سے خوش وہی رہ سکتا ہے جوخود خوش رہنا چاہے اس کا تعلق اندرونی خواہش سے ہے نہ کہ بیرونی عوامل سے۔‘‘یعنی کوئی بھی بیرونی عناصر(مثلا آپ کا کوئی قریبی دوست ،کوئی رشتہ دار یا دوستوں رشتہ داروں کی محافل) آپ کو خوش نہیں کر سکتے اگر آپ خود خوش نہیں رہنا چاہتے۔ زندگی کی دوسری ضروریات کی طرح اپنی خوشی کی وجوہات و مواقع بھی انسان کو خود تلاش کرنے پڑتے ہیں۔
مصائب، مشکلات اور غم اس زندگی کا لازمی حصہ ہیں ۔ دکھوں سے چھٹکارا موت سے قبل ممکن نہیں اس لئے غموں کوہر وقت خود پر حاوی رکھنا اور زندگی سے مسلسل شکوے شکایات رکھنا ایک انتہائی منفی طرز عمل ہے، جو اگر مستقل رہے تو آپ کو کئی ذہنی اور جسمانی بیماریوں کی طرف لے جا سکتا ہے۔ کیا آپ جانتے ہیں کہ شوگر ، بلڈ پریشر ، ہارٹ اٹیک اور اس جیسی کئی مہلک بیماریوں کی بنیادی وجہ ذہنی دباو اور پریشانی ہے؟ اگر آپ یہ جانتے ہیں تو پھر آئیے! خوش رہنے کے کچھ عملی طریقے تلاش کرتے ہیں تاکہ ایک خوشگوار زندگی کا آغاز کیا جا سکے:پورے دن میں کم از کم ایک بار اپنے پاس موجود خدا کی نعمتوں کو شمار کر کے لکھیں۔انسان کا بنیادی مسئلہ یہ ہے کہ وہ بےشمار نعمتوں کو محسوس ہی نہیں کرتا۔ مثلا آپ کا صحیح سالم جسم جس کا ہر عضو مکمل اور کارآمد ہے، آپ کو پالنے پوسنے والے ماں باپ، خیال رکھنے والے بھائی بہن ،خبر گیری رکھنے والے دوست احباب، مشکل میں مدد کو آنے والے عزیز و اقارب ، پھر آپ کو تین وقت کا کھانا نصیب ہونا ، پینے کا صاف پانی ملنا ، جسم پر کپڑے، گھر کی چھت وغیرہ۔ یہ فہرست بہت طویل ہو سکتی ہےاگر آپ شمار کرنا شروع کریں۔
خوش رہنے کے لئے ضروری ہے کہ زندگی کسی مقصد کے تحت گزاری جائے۔ خانگی و دیگر ذمہ داریوں سے وقت نکال کر روزانہ دن کا کچھ حصہ اس مقصد کے حصول میں صرف کیجئے۔ یہ با مقصد گزارا گیا وقت آپ کو نہ صرف اندرونی طور پر راحت پہنچائے گا بلکہ کامیابیوں کے طرف بھی لے کر جائے گا۔
’’لوگ کیا کہیں گے؟‘‘ یہ فکر کرنا چھوڑ دیں۔یہ سوچ آپ کو اپنے مطابق جینے کے بجائے دوسروں کی سوچ اور نظریات کے تحت جینے پر مجبور کرتی ہے۔ اپنی زندگی کو اپنے اصولوں کے تحت گزاریں۔ اس کا یہ مطلب ہر گز نہیں کہ آپ ’’میری زندگی میری مرضی ‘‘کا فلسفہ اپنالیں ۔ جو لوگ آپ کے مخلص ہیں ان کی رائے اور مشوروں کو ساتھ رکھیں مگر فخر و غرور اور نمود و نمائش سے اپنا دامن بچا کر رکھیں۔روزانہ کم از کم 10 منٹ ہلکی پھلی ورزش کریں۔ورزش دماغی اور جسمانی صحت کے لئے نہایت ضروری ہے۔ یہ ورزش آپ کسی قریبی پارک میں یا گھر میں کسی ایسی جگہ جہاں تازہ ہوا اور روشنی کا گزر ہو وہاں کر سکتے ہیں۔ روزانہ کچھ وقت بچوں کے ساتھ گزارئیے۔ان سے سوال جواب کریں۔ ان کے ساتھ مختلف کھیل کھیلیں۔ آپ یقین کریں بچوں کی معصوم باتیں محض 5 منٹ میں ہی آپکی ساری دماغی الجھنیں رفع کردیں گی۔
دن میں ایک بار کسی نہ کسی کی مدد ضرور کریں۔ آپ کی مدد سے کسی کی مشکل دور ہو جائے اس سے بڑی کوئی خوشی نہیں۔خوش رہنے کا ایک بہترین گر یہ بھی ہے کہ آپ لوگوں سے توقعات رکھنا چھوڑ دیں ۔ ایسا کرنے سے کسی سے آپ کو کوئی شکایت نہیں ہوگی۔ اپنے حصے کا کام کریں اور صرف اللہ سے اجر کی امید رکھیں۔ یکسانیت سے انسان بیزار ہو جاتا ہے۔ اس کا ایک اچھا طریقہ یہ ہے کہ گھر کے اندر اور آس پاس کی چیزیں تبدیل کریں۔ مثلا فرنیچر کی ترتیب بدل دیں۔ خود سے کوئی پینٹنگ یا کرافٹ بنا کر اپنے کمرے میں لگائیں۔ ماحول کی تبدیلی دماغ پر مثبت اثرات مرتب کرتی ہے۔ پرانے دوستوں کے ساتھ گپے لگائیں۔اسکول یا کالج کے دوستوں کو فون کریں اور پرانی دلچسپ یادیں تازہ کریں۔اس سے آپکی زندگی کا وہ گلدستہ پھر سے تروتازہ ہوجائے گا جو معاش و معاشرت کے بوجھ تلے سوکھ چکا ہے۔زندگی میں بہت سے خوشگوار اور ناقابل فراموش لمحات ہوتے ہیں، جن کو جتنی دفعہ یاد کیا جائے ہر بار ایک نئی خوشی ملتی ہے۔یہ یاد رکھیں ،خوش رہنا سمندر میں تیراکی کرنے کے مترادف ہے، جس کو سیکھنا پڑتا ہے۔ یہ مشکل ضرور ہے نا ممکن نہیں ۔ آج سے ہی کوشش شروع کریں، نتائج خود آپ کو حیران کر دیں گے۔
********************