گرونانک جینتی پر خدا بخش لائبریری میں کتابوں کی نمائش اور لیکچر

تاثیر،۲۸  نومبر۲۰۲۳:- ایس -ایم- حسن

پٹنہ۲۸ نومبر ۲۰۲۳۔ خدابخش لائبریری میںگرونانک جینتی پر اردو ہندی اور انگریزی کتابوںکی نمائش کا انعقاد کیا گیا۔افتتاح کے موقع پر  ڈاکٹر شائستہ بیدار، ڈائرکٹر خدا بخش لائبریری نے کہا کہ لائبریری ہمیشہ اپنے بڑوں کو یاد کیا ہے اور انکی خدمات کونمائش کتب،لیکچراور فلم شو کے ذریعہ لوگوں تک پہنچایا ہے۔اس سلسلہ کو آگے بڑھاتے ہوئے گروناناک  پر کتابوں کی نمائش لگائی گئی۔خدا بخش لائبریری نے سکھ دھرم اور گرو نانک پر جو کتابیں شائع کی ہیںوہ بھی نمائش میں رکھی گئیں ان میں گرونانک کی تعلیم از خواجہ غلام السیدین، سکھ مت از بلبیر سنگھ بھسین، سکھ مسلم رشتئے اور سکھ دھرم از رائے چترمن قابل ذکر ہیں۔
ڈاکٹر شائستہ بیدار نے کہا کہ دھرم کا اصلی کام زندگی کو سدھارنا اور اس کو شرافت اور محبت کے اصول اور طریقوں سے آشنا کرنا ہے۔ڈاکٹر رادھا رشنن نے دھرم اور ادھرم کو بہت سندرشبدوں میںبیان کیا ہے۔انہوں نے کہا تھا کہ ہر وہ چیز جو دلوں کو ملاتی ہے دھرم ہے،جو دلوں کو ایک دوسرے سے جدا کرتی ہے ادھرم ہے۔اسی حقیقت کو مشہورصوفی  شاعر مولانا روم نے نے یوں کہا ہے:
تو برائے وصل کردن آمدی
نے برائے فصل کردن آمدی
یعنی اے انسان تو دنیا میں میل محبت بڑھانے کے لئے آیا ہے،پھوٹ ڈالنے نہیں آیا ۔گرونانک کی اخلاقی عظمت اور روحانی کشش کا اصلی راز یہی ہے کہ ان کی تعلیم محبت اور رفاقت کی تعلیم ہے۔انہوں نے انسانوں کی مشترک انسانیت کی یاد دلائی اور ذات پات رنگ روپ امیری غریبی کے بھید بھاؤکو تسلیم کرنے سے انکار کر دیا۔جس وقت اس دیس کے بہت سیء باسی مذہب کی سچی تعلیم کو بھلا چکے تھے اور اس کی ظاہری رسموں اور شکلوں میں الجھ کر رہ گئے تھے انہوں نے سب کو یہ قدیم لیکن انقلاب آفریں  پیغام سنایا کہ زندگی کا قانون ایک دوسرئے سے محبت کرنا ہے۔یہی محبت کا جذبہ ہے جو عقیدت اور بھگتی کی روح بیدار کرتا ہے۔اور اسی کے ذریعہ انسان کی رسائی ایشور یاخدا تک ہوتی ہے۔