کیجریوال معاملہ : حکومت ہند نے دوسری بار امریکہ کی سرزنش کی

تاثیر،۲۸مارچ ۲۰۲۴:- ایس -ایم- حسن

نئی دہلی، 28 مارچ: حکومت ہند نے دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال کی گرفتاری اور کانگریس پارٹی کے کچھ بینک اکاؤنٹس کو منجمد کرنے پر امریکہ کی تنقید کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملک کے نظام انصاف میں کسی دوسرے ملک کی مداخلت کو ہرگز برداشت نہیں کیا جا سکتا۔
وزارت خارجہ کے ترجمان رندھیر جیسوال نے جمعرات کو ایک پریس بریفنگ میں کہا کہ امریکی محکمہ خارجہ کا نیا بیان غیر ضروری ہے۔ ملک کے انتخابی اور عدالتی عمل پر کسی بھی بیرونی ملک کی تبصرہ مکمل طور پر ناقابل قبول ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کا نظام انصاف قانون کی حکمرانی پر مبنی ہے۔ یکساں نظام رکھنے والے ممالک خصوصاً جمہوری ممالک کو اس بات کو سمجھنا چاہئے۔ ہندوستان کو اپنے آزاد اور کام کرنے والے جمہوری اداروں پر فخر ہے۔ ترجمان نے کہا کہ ہندوستان ان اداروں کو غیر ضروری بیرونی دباؤ سے بچانے کے لیے پرعزم ہے۔
ترجمان نے امریکا کو مشورہ دیا کہ باہمی احترام اور افہام و تفہیم بین الاقوامی تعلقات کی بنیاد ہے۔ مختلف ممالک سے توقع کی جاتی ہے کہ وہ دوسرے ممالک کی خودمختاری اور اندرونی کام کاج کا احترام کریں۔
وزارت خارجہ نے کہا کہ بدھ کو امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان کے بیان پر اس کی جانب سے سخت اعتراض درج کیا گیا۔ اس سلسلے میں نئی دہلی میں امریکی سفارتخانے کے اہلکار سے احتجاج درج کرایا گیا۔
قابل ذکر ہے کہ امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نے اس ہفتے دو بار کیجریوال کی گرفتاری کے سلسلے میں ہندوستان میں کی گئی کارروائی پر سوال اٹھائے تھے۔ بھارت کی جانب سے بدھ کو امریکی سفارت کار کو طلب کرکے احتجاج درج کرایا گیا۔ اس کے باوجود امریکی محکمہ خارجہ نے ایک بار پھر اپنا بیان دہرایا اور ساتھ ہی یہ بھی کہا کہ کانگریس پارٹی کے بینک اکاؤنٹس منجمد کر دیئے گئے ہیں۔
وزارت خارجہ کے ترجمان نے خالصتانی دہشت گرد ہردیپ سنگھ ننجر کے قتل سے متعلق کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو کے نئے بیان کو بھی مسترد کردیا۔ ترجمان نے کہا کہ ٹروڈو کے بیان میں کوئی نئی بات نہیں ہے۔ کینیڈا نے ہمیں کوئی ٹھوس معلومات فراہم نہیں کیں۔ ترجمان نے کہا کہ اس معاملے پر کوئی سیاست نہیں ہونی چاہیے اور انتہا پسندوں کو کینیڈا میں سرگرم نہیں رہنے دیا جانا چاہیے۔
امریکہ کے بالٹی مور میں ایک کارگو جہاز کے پل سے ٹکرانے کے بارے میں پوچھے جانے پر ترجمان نے کہا کہ جہاز میں کل 21 ملاح سوار تھے جن میں سے 20 ہندوستانی تھے۔ ایک ہندوستانی زخمی ہوا اور اسے ٹانکے لگائے گئے۔ باقی تمام ہندوستانی محفوظ ہیں۔ ہندوستانی سفارت خانے کے سفارت کار عملے کے ساتھ رابطے میں ہیں۔
اروناچل پردیش کے حوالے سے چین کے نئے بیان کو مسترد کرتے ہوئے ترجمان نے کہا کہ پڑوسی ملک چاہے کتنی ہی بار اپنا بے بنیاد دعویٰ دہرائے، اس سے صورتحال پر کوئی فرق نہیں پڑے گا۔ اروناچل پردیش ہندوستان کا اٹوٹ حصہ تھا، ہے اور رہے گا۔
یوکرین کے وزیر خارجہ کے نئی دہلی دورے کے بارے میں پوچھے جانے پر ترجمان نے کہا کہ حکومت ہند بات چیت کے ذریعے یوکرین تنازعہ کا پرامن حل تلاش کرنے کے حق میں ہے۔
فلسطین کے بارے میں پوچھے گئے سوال کے جواب میں ترجمان نے کہا کہ ہندوستان غزہ کے حوالے سے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں منظور کی گئی قرارداد کا خیر مقدم کرتا ہے۔