اسرائیل کے رفح پر حملے سے حماس کا خاتمہ نہیں ہو گا: بلنکن

تاثیر،۱۳       مئی ۲۰۲۴:- ایس -ایم- حسن

واشنگٹن، 13 مئی:امریکہ کے وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے کہا ہے کہ اسرائیل کے رفح پر حملے سے صرف ’انارکی‘ بڑھے گی اور حماس کا خاتمہ نہیں ہو گا۔ امریکی وزیر خارجہ کی طرف سے یہ بیان ایسے وقت میں دیا گیا ہے جب واشنگٹن اسرائیل کو حملے سے باز رکھنے کے لیے دباؤ بڑھا رہا ہے۔اسی طرح امریکہ کے قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان نے اسرائیل کے ہم منصب زاکی ہنکجبی کے ساتھ ٹیلی فونک گفتگو میں حملے کے حوالے سے واشنگٹن کے خدشات پر زور دیا۔وائٹ ہاؤس کی جانب سے فون کال کے بارے میں جاری ہونے والی تفصیلات میں بتایا گیا ہے کہ سلیوان نے رفح پر بڑے زمینی آپریشن کے امکان پر صدر بائیڈن کے خدشات کو دُہرایا، جہاں 10 لاکھ سے زائد لوگوں نے پناہ لے رکھی ہے۔بیان کے مطابق ’ہنکجبی نے اس امر کی تصدیق کی کہ اسرائیل امریکی تحفظات پر توجہ دے رہا ہے‘ مگر مزید تفصیلات نہیں بتائیں۔رفح کے مشرقی حصے پر اسرائیلی بمباری کے باعث تین لاکھ کے قریب پناہ گزین پہلے ہی علاقے سے نقل مکانی کر چکے ہیں۔امریکہ اور دوسرے ممالک کے ساتھ ساتھ اقوام متحدہ کے حکام بھی خبردار کر چکے ہیں کہ رفح پر حملہ غزہ سے جان بچا کر بھاگنے والے پناہ گزینوں پر تباہ کن اثرات ڈال سکتا ہے جن میں اکثریت کی حالت پہلے سے ہی بہت خراب ہے۔انٹونی بلنکن نے یہ تصدیق بھی کی کہ صدر کی جانب سے اسرائیل کو 3500 بموں کی فراہمی روکی گئی ہے۔ امریکہ رفح پر حملہ روکنے اور عام شہریوں کے بچاؤ کے لیے دباؤ ڈالنے کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہے۔
این بی سی کے پروگرام میٹ دی پریس میں گفتگو کرتے ہوئے ان کا مزید کہنا تھا کہ ’ہم اسرائیلی قیادت پر دباؤ ڈال رہے ہیں کہ وہ غزہ میں جنگ کے مکمل خاتمے کے حوالے سے منصوبہ پیش کرے اور پائیدار نتائج کے لیے بہتر انداز میں گفتگو کر رہے ہیں۔‘ان کا مزید کہنا تھا کہ اسرائیلی فوج نے شمالی غزہ کے جو علاقے چھوڑے حماس کے عسکریت پسند پہلے ہی وہاں واپس جا چکے ہیں۔وزارت خارجہ کا یہ بھی کہنا ہے کہ بلنکن نے اتوار کو اسرائیل کے وزیر دفاع یووا گیلینٹ سے بھی بات چیت کی جس میں ان پر ایک بار پھر زور دیتے ہوئے کہا گیا کہ امریکہ رفح پر زمینی حملے کی مخالفت کرتا ہے۔اس بیان سے ایک روز قبل امریکی وزیر خارجہ نے اسرائیل کو 3500 بموں کی فراہمی، ان خدشات کی بنا پر کہ وہ رفح میں استعمال کیے جا سکتے ہیں، روکنے کے فیصلے کا دفاع کرتے ہوئے کہا تھا کہ اسرائیل کے پاس وہاں موجود تقریباً 14 لاکھ شہریوں کی حفاظت کا کوئی ’قابل اعتماد منصوبہ‘ موجود نہیں ہے۔برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق اتوار کو امریکی نیوز چینل اے بی سی نیوز کے پروگرام ’دِز ویک‘ میں بات کرتے ہوئے انٹونی بلنکن نے کہا کہ صدر جو بائیڈن اسرائیل کے دفاع میں اس کی مدد کرنے کے لیے پرعزم ہیں اور یہ کہ دو ہزار پاؤنڈ اور پانچ سو پاؤنڈ کے حامل 3500 بموں کی کھیپ وہ واحد امریکی ہتھیاروں کا پیکج ہے جسے روکا گیا ہے۔