دہلی۔ہریانہ پانی تنازعہ سپریم کورٹ پہنچا

تاثیر،۳۱       مئی ۲۰۲۴:- ایس -ایم- حسن

نئی دہلی،31 مئی: دہلی اور ہریانہ حکومتوں کے درمیان پانی کو لے کر جھگڑا جاری ہے۔ دہلی حکومت اب اس معاملے میں سپریم کورٹ پہنچ گئی ہے۔ دہلی حکومت نے سپریم کورٹ میں عرضی داخل کی ہے۔ انہوں نے ہریانہ، دہلی اور ہماچل پردیش سے تسلیم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک ماہ تک اضافی پانی دیا جائے۔ اس سے پہلے دہلی کے پانی کے وزیر آتشی نے الزام لگایا تھا کہ ہریانہ حکومت ریکارڈ درجہ حرارت کے درمیان دہلی کے پانی میں کٹوتی کر رہی ہے۔ایک دن پہلے، آتشی نے الزام لگایا تھا کہ ہریانہ حکومت جمنا میں کافی پانی نہیں چھوڑ رہی ہے۔ اس کی وجہ سے دہلی میں پانی کا بحران گہرا ہوتا جا رہا ہے۔ تاہم حکومت اس سے نمٹنے کے لیے تیار ہے۔ حکومت نے واٹر ٹینکر وار روم بنایا ہے جہاں سے دہلی والے 1916 پر کال کرکے ٹینکر منگوا سکتے ہیں۔ پانی کا ضیاع روکنے کے لیے واٹر بورڈ کی 200 ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں۔ واٹر بورڈ نے تعمیراتی مقامات، کار واشنگ اور کاروں کی مرمت کے مراکز پر پورٹیبل پانی کے استعمال پر پابندی عائد کر دی ہے۔اگر حکم پر عمل نہ کیا گیا تو سائٹ کو سیل کر دیا جائے گا۔ یہاں، آتشی نے وزیرآباد تالاب کا معائنہ کیا اور کہا کہ جمنا کی عام پانی کی سطح 674 فٹ سے گھٹ کر 670.3 فٹ پر آ گئی ہے۔ جس کی وجہ سے کئی علاقوں میں پانی کی قلت پیدا ہوگئی ہے۔ ہریانہ سے یمنا میں چھوڑا جانے والا پانی وزیرآباد، چندروال اور اوکھلا واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹس کو ملتا ہے۔آتشی نے کہا کہ بدھ کو ہی اعلان کیا گیا تھا کہ واٹر بورڈ کی 200 انفورسمنٹ ٹیمیں پانی کے ضیاع کی تحقیقات کریں گی۔ ٹیم کی قیادت کے لیے ایک سینئر آئی اے ایس افسر کو مقرر کیا جا رہا ہے، جو دہلی بھر میں جاری کردہ ٹیموں اور چالان کی نگرانی کرے گا۔ وزیر صحت سوربھ بھاردواج نے کہا کہ دہلی میں گرمی کی لہر جاری ہے۔ اس وقت محکمہ پانی اور محکمہ صحت کا بہت اہم کردار ہے۔ اپنے وزراء کو بتائے بغیر اور اجازت لئے بغیر محکمہ صحت کے سکریٹری ایس بی دیپک کمار اور محکمہ پانی کے سی ای او امبراسو چھٹی پر چلے گئے ہیں۔آتشی نے بتایا کہ تعمیراتی جگہ پر کسی بھی طرح سے پورٹیبل پانی کے استعمال پر مکمل پابندی عائد کی جارہی ہے۔ چاہے وہ پانی کے ٹینکر سے ہو، پانی کی پائپ لائن سے ہو یا بورویل سے۔ اگر تعمیراتی جگہ پر پورٹیبل پانی استعمال کیا جاتا ہے، تو ایم سی ڈی اسے سیل کر دے گا۔ اس کے ساتھ ہی، جل بورڈ کی پائپ لائن کا پانی کار واشنگ اور مرمت کے مراکز میں استعمال کیا جا رہا ہے۔ ایسے میں یہاں بھی پابندی لگائی جا رہی ہے۔ ڈی پی سی سی کی ٹیمیں چھان بین کریں گی اور احاطے کو سیل کریں گی۔