تاثیر،۲۹ مئی ۲۰۲۴:- ایس -ایم- حسن
نئی دہلی، 30 مئی:دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال نے 2 جون کو جیل جانے سے بچنے کے لیے بڑا قدم اٹھایاہے۔ سپریم کورٹ سے مایوسی کے بعد اب اروند کیجریوال راؤس ایونیو کورٹ سے رجوع ہوئے ہیں۔سی ایم کیجریوال نے دہلی شراب گھوٹالہ کیس میں ضمانت کی درخواست دائر کی ہے۔ راؤس ایونیو کورٹ اس کی سماعت آج یعنی جمعرات کو دوپہر 2 بجے کرے گی۔ ایکسائز پالیسی گھوٹالہ کیس میں گرفتار ہونے کے بعد اروند کیجریوال نے پہلی بار باقاعدہ ضمانت کی درخواست دی ہے۔ فی الحال وہ یکم جون تک عبوری ضمانت پر جیل سے باہر ہیں۔دراصل اروند کیجریوال کو ایک دن پہلے ہی سپریم کورٹ مایوسی کا سامنا ہواتھا۔ سپریم کورٹ نے عبوری ضمانت میں 7 دن کی توسیع کا مطالبہ مسترد کر دیا تھا۔ اروند کیجریوال نے اپنی عرضی کو فوری طور پر درج کرنے کی درخواست کی تھی۔ لیکن سپریم کورٹ نے اس مطالبہ کو مسترد کرتے ہوئے نچلی عدالت سے رجوع ہونے کا حکم دیا تھا۔ سپریم کورٹ کے حکم کے مطابق عام آدمی پارٹی کے کنوینر کو 2 جون کو خودسپردگی اختیار کرنی ہوگی۔سپریم کورٹ رجسٹری نے درخواست کو قبول کرنے سے انکار کرتے ہوئے کہا تھا کہ چونکہ اروند کیجریوال کو باقاعدہ ضمانت کے لیے نچلی عدالت میں جانے کی آزادی دی گئی ہے، اس لیے یہ درخواست قابل سماعت نہیں ہے۔ جسٹس جے کے مہیشوری اور جسٹس کے وی وشواناتھن کی تعطیلاتی بنچ نے منگل کو وزیر اعلیٰ کی طرف سے پیش ہونے والے سینئر وکیل ابھیشیک سنگھوی کے دلائل کا نوٹس لیا۔ کہا گیا کہ سی جے آئی عبوری درخواست کو سماعت کے لیے درج کرنے کا فیصلہ لے سکتے ہے۔اروند کیجریوال نے اپنی درخواست میں کہا تھا کہ ان کا وزن اچانک کم ہو گیا ہے اور ان کا کیٹون لیول بہت زیادہ ہے۔ یہ گردے، دل کی بیماری اور یہاں تک کہ کینسر کا سبب بن سکتا ہے۔انہوں نے PET-CT اسکین سمیت کچھ دیگر طبی ٹیسٹ کرانے کے لیے عبوری ضمانت کی مدت میں سات دن کی توسیع کا مطالبہ کیا تھا۔ اروند کیجریوال نے 26 مئی کو دائر اپنی درخواست میں کہا تھا کہ وہ جیل واپسی کے لیے 2 جون کے بجائے 9 جون کو خودسپردگی کرنا چاہتے ہیں۔