جنوبی افریقی شخص پر فلسطین کے حامی خیالات کی وجہ سے ایک خاندان پر مہلک حملے کا الزام

تاثیر۵       جون ۲۰۲۴:- ایس -ایم- حسن

سیئول، 05 جون: جنوبی افریقہ کا ایک شخص عدالت میں پیش ہوا جس پر الزام ہے کہ اس نے ایک خاندان کے فلسطینی حامی خیالات کی وجہ سے چاقو سے حملہ کر کے ایک ماں کو قتل اور اس کے شوہر اور بیٹے کو زخمی کر دیا۔استغاثہ نے بتایا کہ 44 سالہ گریسن بیئر پر حملے کے سلسلے میں قتل اور اقدامِ قتل کے دو الزامات ہیں جو اتوار کو مشرقی شہر ڈربن کے مضافاتی علاقے میں واقع ہوا۔نیشنل پراسیکیوٹنگ اتھارٹی (این پی اے) کی ترجمان نتاشا رامکیسن-کارا نے کہا، ”خاتون کی موت واقع ہو گئی اور اس کے اہلِ خانہ جن پر مبینہ طور پر چاقو کے متعدد وار کیے گئے، شدید زخمی تھے۔”پولیس نے بتایا کہ بیئر کو اتوار کے اوائل میں جائے وقوعہ یعنی متأثرین کے گھر سے گرفتار کیا گیا جس کے قبضے میں ایک خون آلود چاقو تھا۔”خاتون کو جائے وقوعہ پر ہی مردہ قرار دے دیا گیا اور دونوں زخمیوں کو قریبی ہسپتال پہنچا دیا گیا۔”جاسوسوں نے ابتدائی طور پر کہا کہ تشدد کا مقصد واضح نہیں تھا۔لیکن خاتون کی بیٹی سمجھی جانے والی اور حملے میں بچ جانے والی ایک 10 سالہ بچی نے تفتیش کاروں کو بتایا، ”مشتبہ شخص نے بتایا کہ وہ ان پر چاقو سے اس لیے حملہ کر رہا تھا کیونکہ وہ فلسطین کی حمایت کرتے تھے۔”آن لائن گردش کرنے والی ایک ویڈیو میں بیئر گرفتاری کے بعد بظاہر ایک ہسپتال میں بیڑیوں میں نظر آ رہا ہے۔ اس میں اسے یہ کہتے ہوئے سنا گیا ہے کہ اس کا خاندان اسرائیل میں ہے اور یہ کہ اس حملے کا تعلق غزہ جنگ کے بارے میں متأثرین کے خیالات سے تھا۔این پی اے نے کہا کہ عدالت نے ”ضمانت کی تحقیقات اور بیئر کی ذہنی حالت کے جائزے” کے لیے اس معاملے کو اگلے ہفتے تک کا ریمانڈ دے دیا ہے۔غزہ کے تنازعے نے جنوبی افریقہ میں وسیع پیمانے پر عوامی دلچسپی پیدا کی جہاں حکومت طویل عرصے سے فلسطینی مقصد کی حمایت کرتی رہی ہے۔فلسطینی سرزمین پر اسرائیل کی فوجی مہم پر ”نسل کشی” کا الزام لگاتے ہوئے پریٹوریا اسرائیل کو بین الاقوامی عدالت انصاف (آئی سی جے) میں لے گیا ہے۔