گوپال جی ٹھاکر کی جیت میں نتیش فیکٹر کا بڑا رول

تاثیر۵       جون ۲۰۲۴:- ایس -ایم- حسن

 دربھنگہ(فضا امام) 5 جون:- این ڈی اے کے بی جے پی امیدوار ڈاکٹر گوپال جی ٹھاکر کی بمپر جیت میں نہ صرف ان کی پارٹی کے حامیوں نے اہم کردار ادا کیا بلکہ اس بات سے بھی انکار نہیں کیا جا سکتا کہ ‘نتیش فیکٹر’ نے ان کی جیت میں بڑا کردار ادا کیا۔ جے ڈی یو کے روایتی ووٹروں نے بھاری اکثریت سے ڈاکٹر ٹھاکر کے حق میں ووٹ دیا۔ اس کی وجہ سے ڈاکٹر ٹھاکر نے تمام اسمبلی حلقوں میں مسلسل زبردست برتری برقرار رکھی۔ آر جے ڈی کے ہندوستان اتحاد کے سرکردہ امیدوار للت کمار یادو بھی دربھنگہ دیہی اسمبلی سیٹ سے الیکشن میں برتری حاصل نہیں کر سکے جو آر جے ڈی کا گڑھ سمجھی جاتی ہے۔ یہاں، تمام مساوات کو توڑتے ہوئے، ڈاکٹر گوپال جی ٹھاکر نے انہیں 24,075 ووٹوں شکست دی۔ مسٹر یادو دربھنگہ دیہی اسمبلی سیٹ سے ایم ایل اے ہیں۔ یہی نہیں، ڈاکٹر ٹھاکر نے دربھنگہ لوک سبھا سیٹ پر پڑنے والے تمام حلقوں میں انڈیا الائنس کے امیدوار للت یادو کو بہت پیچھے چھوڑ دیا۔ بینی پور اسمبلی حلقہ کے ووٹروں نے بھاری اکثریت سے این ڈی اے امیدوار کی حمایت میں ووٹ دیا۔ یہاں ڈاکٹر ٹھاکر نے للت کمار یادو کو 38,303 ووٹوں سے شکست دی۔ بہادر پور کے ووٹروں نے بھی ان کی جیت میں بڑا کردار ادا کیا۔ اس اسمبلی حلقے میں ڈاکٹر ٹھاکر نے ہندوستانی اتحاد کے امیدوار سے 37,374 ووٹ زیادہ حاصل کیے۔ دربھنگہ اسمبلی سیٹ پر بھی انہیں بمپر ووٹ ملے۔ یہاں انہوں نے ہندوستانی اتحاد کے امیدوار کو 35,211 ووٹوں سے پیچھے چھوڑ دیا۔ دوسری طرف علی نگر اور گوڑا برم کے ووٹروں نے این ڈی اے امیدوار کی جیت میں فیصلہ کن رول ادا کیا۔ این ڈی اے کے امیدوار ڈاکٹر گوپال جی ٹھاکر علی نگر میں ہندوستانی اتحاد کے امیدوار للت کمار یادو سے 22,349 ووٹوں سے اور گوڑا بورم میں 20,986 ووٹوں سے آگے تھے۔انڈیا الائنس کے امیدوار للت کمار یادو صرف پوسٹل بیلٹ میں این ڈی اے کے امیدوار ڈاکٹر گوپال جی ٹھاکر سے آگے تھے۔ للت یادو کے حق میں 1066 پوسٹل بیلٹ ڈالے گئے۔ جبکہ گوپال جی ڈاکٹر ٹھاکر کو پوسٹل بیلٹ کے ذریعے 924 ووٹ ملے۔