عدالتیں وزیر اعظم اور وزیر داخلہ کے دباؤ میں کام کر رہی ہیں : سنجے راوت

تاثیر۱۵  جولائی ۲۰۲۴:- ایس -ایم- حسن

ممبئی ، 15 جولائی: سپریم کورٹ میں پارٹی اور انتخابی نشان پر سماعت ملتوی ہونے پر ناراض شیو سینا یو بی ٹی لیڈر سنجے راوت نے پیر کو کہا کہ ہمیں جو بھی تاریخ ملتی ہے وہ آئین کا قتل ہے۔ سنجے راوت نے یہ بھی کہا کہ عدالت، وزارت داخلہ اور پی ایم او غدار ارکانِ اسمبلی کو فروغ دے رہے ہیں، سنجے راوت نے کہا کہ اب لوگوں کو شک ہونے لگا ہے کہ ہماری عدالتیں وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر داخلہ امت شاہ کے دباؤ میں کام کر رہی ہیں۔ سنجے راوت نے پیر کو صحافیوں کو بتایا کہ حکومت ہر الیکشن میں ایم ایل اے کی ہارس ٹریڈنگ سے چلائی جاتی ہے۔ اس کی ذمہ دار ملک کی عدلیہ ہے۔ شیوسینا کی عرضی پر 14 جولائی کو سماعت ہونی تھی۔ اسے 14 اگست تک ملتوی کر دیا گیا۔ اس سے ایم ایل اے کے حوصلے بڑھ رہے ہیں۔ سنجے راوت نے کہا کہ مہاراشٹر میں کراس ووٹنگ عدلیہ اور انسداد انحراف قوانین کی خامیوں کے لیے ذمہ دار ہے۔ اس کی وجہ سے غداروں کا خوف کم ہوا ہے۔ ایک پارٹی کے ٹکٹ پر منتخب ہو کر حکومت میں شامل ہونا، کروڑوں روپے لے کر دوسری پارٹی کو ووٹ دینے کا سلسلہ جاری ہے۔ اس کے خلاف عدالت میں اپیل کریں تو تاریخ کے بعد تاریخ دیتے ہیں۔ حالانکہ چیف جسٹس نے کہا ہے کہ مہاراشٹر میں حکومت غیر آئینی اور غیر قانونی ہے لیکن یہ آئین اور جمہوریت کی بدقسمتی ہے کہ اس پر کوئی حتمی فیصلہ نہیں لیا جاتا۔ سنجے راوت نے کہا کہ یہ ٹھیک ہے کہ کانگریس نے غداروں کے خلاف کارروائی کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ہم اور این سی پی بھی کہہ رہے ہیں کہ آئین کے شیڈول 40 کے مطابق انصاف دیا جائے، لیکن ہمیں صرف تاریخیں دی جاتی ہیں۔ سنجے راوت نے کہا کہ غدار ایم ایل اے پر 200 کروڑ روپے ضائع کیے گئے۔ 10 سے 25 کروڑ روپئے تک کی نقد رقم دی گئی۔ کراس ووٹ دینے والے کچھ ایم ایل اے کو زمین دی گئی ہے۔ کیا یہ سب آئینی ہے؟ اگر 25 جون کو یوم قتل عام کا سرکلر جاری کیا گیا ہے تو مرکزی حکومت کو واضح کرنا چاہئے کہ مہاراشٹر کی حکومت آئین کے مطابق ہے یا نہیں۔