تاثیر۲۶ جولائی ۲۰۲۴:- ایس -ایم- حسن
قاری صہیب نے شدید طور پر زخمی فرقان کے لئے مالی معاونت اور پولس پر سخت کارروائی کی مانگ رکھی
پٹنہ (پریس ریلیز) سیتامڑھی ضلع کے پوپری اسٹیشن پر ایک مسلم نوجوان کے ساتھ بے رحمی سے جی آرپی اور پولس کے ذریعے مارپیٹ کا معاملہ قانون ساز کونسل میں اٹھایا گیا، راشٹریہ جنتادل کے ممبر کونسل قاری صہیب نے وقفہ صفر کے دوران اس معاملے کو سنجیدگی سے اٹھاتے ہوئے کہا کہ ظلم کی انتہا ہوگئی پولس کی ظلم و بربریت کی انتہا پار ہوگئی ہے، مسلم نوجوان کو اتنی بے رحمی سےمارا گیا کہ وہ زندگی اور موت کی جنگ لڑ رہا ہے اس بابت فرقان نے بتایا کہ وہ آنٹی کو کرم بھومی ایکسپریس سے ممبئی لے جا رہا تھا۔ ٹرین پکڑنے پوپری اسٹیشن آیا تھا۔ اس دوران جی آر پی نے سیٹ دینے کے عوض میں پیسہ کی مانگ کی جس کی اس نے مخالفت کی اسی بات پر پولس نے اسے ڈنڈے سے اتنا مارا کہ اس کا پیٹ پھٹ گیا اور آنتیں باہر آگئی ، فرقان بار بار یہ کہتا رہا کہ اس کے پیٹ کا آپریشن ہوا ہے لیکن جی آر پی لگاتار لاٹھی مار رہی تھی زرا سی بھی اس نے انسانیت کا پاس و لحاظ نہیں رکھا اور کسی بھی طرح کی مروت نہیں دکھائی، فرقان کا علاج کرنے والے ڈی ایچ ایس کے ڈاکٹر اپوروا اگروال نے بتایا کہ تقریباً فرقان کا دو سال قبل آنتوں کا آپریشن ہوا تھا ڈنڈے کی چوٹ سے پیٹ بائیں جانب پھٹ گیا اور آنت باہر آگئی، راجد ایم ایل سی قاری صہیب نے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ جس بچے کے ساتھ زیادتی ہوئی ہے اس کے بہتر علاج کے لئے حکومت مالی امداد کرے ساتھ ہی ساتھ پولس والے پر سخت سے سخت کارروائی کرتے ہوئے اسے کیفرکردار تک پہنچایا جائے اور ایک کمیٹی تشکیل دی جائے جو پورے معاملے کی جانچ کرے اور اس طرح کے واقعات دوبارہ رونما نہ ہوں اس کے لیے سخت قانون اور کمیٹی بنائی جائے،