تاثیر ۲۱ اگست ۲۰۲۴:- ایس -ایم- حسن
سرکاری تعلیم گاہیں کھلے رہے، مگر پرائیویٹ تعلیمی ادارے مکمل طورپر بند دیکھے گئے۔
ارریہ :- ( مشتاق احمد صدیقی ) درج فہرست ذات اور قبائل کے ریزرویشن میں کریمی لیئر سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلے کے خلاف ملک بھر میں مختلف تنظیموں کی طرف سےکئے گئے “بھارت بند” کا اثر ارریہ ضلع ہیڈکوارٹر سمیت تمام نو بلاکوں میں ارریہ صدر ، جوکی ہاٹ، سکٹی ، پلاسی، کرسا کانٹا، رانی گنج، فاربس گنج، نرپت گنج، بھرگاما میں سے کہیں جزوی اور کہیں مکمل طور پر نظر آیا۔ بند کے حامی سڑکوں پر نکل آئے اور قومی شاہراہ NH 27 کو جام کر دیا جس سے ٹریفک میں خلل پڑا، مگر ٹرینوں کی آمدورفت پر کوئی اثر نہیں پڑا، سرکاری اسکول، کالج، بازار اور سرکاری دفاتر مکمل طور پر کھلے رہے، مگر پرائیویٹ اسکولز کہیں جزوی اور کہیں مکمل طور پر بند نظر آئے
بند کے حوالے سے ایس پی کی ہدایت پر تمام تھانوں کی پولیس چوکس رہی اور بند کی حمایت میں آنے والے حامیوں میں مختلف سیاسی جماعتوں کے رہنما اور سماجی و رضاکار کارکنان بھی شامل تھے۔ یوتھ کانگریس کے ریاستی جنرل سکریٹری کرن کمار پپو، بہوجن مکتی مورچہ کے ضلع صدر شاہنواز عالم، بی ایم پی کے لوک سبھا انچارج ودیا نند پاسوان، یوتھ جے ڈی یو کے بلاک سکریٹری امتیاز شیخ، آر جے ڈی کے ریاستی سکریٹری سریش پاسوان، آر جے ڈی کے ضلع جنرل سکریٹری دلت، اور یوتھ کانگریس کے ریاستی جنرل سکریٹری۔ سیل وکی ماہی، ساون ساگر آدی وغیرہ قومی شاہراہ 27 پر گاڑیاں روکتے ہوئے دیکھے گئے۔