غزہ معاہدہ پہلے سے کہیں زیادہ قریب آگیا: حماس کے انکار کے باوجود بائیڈن پْر امید

تاثیر  ۱۷   اگست ۲۰۲۴:- ایس -ایم- حسن

واشنگٹن،17اگست:حماس کی جانب سے غزہ میں جنگ بندی اور قیدیوں کے تبادلے کی نئی امریکی تجویز کو مسترد کیے جانے کے باوجود امریکی صدر جو بائیڈن نے کہا ہے کہ معاہدے تک پہنچنا پہلے سے کہیں زیادہ قریب ہے۔ بائیڈن نے اوول آفس میں ایک تقریب کے موقع پر کہا کہ ہم ابھی تک کسی معاہدے پر نہیں پہنچے ہیں تاہم اب تصفیہ تک پہنچنا تین دن پہلے کے مقابلے میں قریب تر ہے۔
وائٹ ہاؤس نے ایک بیان میں یہ بھی بتایا کہ امریکی صدر نے قطر کے امیر شیخ تمیم بن حمد الثانی اور مصری صدر عبدالفتاح السیسی سے غزہ مذاکرات میں ہونے والی پیش رفت پر الگ الگ بات چیت کی ہے۔ اسرائیل نے اس امید کا اظہار کیا ہے کہ ثالثوں کا دباؤ حماس کو جنگ بندی کے مجوزہ معاہدے کو قبول کرنے پر مجبور کر دے گا۔وزیر اعظم نیتن یاہو کے دفتر سے جاری بیان میں کہا گیا کہ اسرائیل کو امید ہے کہ ثالثوں اور امریکہ کی طرف سے دباؤ حماس کو 27 مئی کو تجویز کردہ جنگ بندی معاہدے کو قبول کرنے کی طرف لے آئے گا۔ بیان میں کہا گیا کہ ہم ثالثوں کی کوششوں کو سراہتے ہیں اور جو بنیادی اصول ہم نے پیش کیے ہیں ان میں کوئی تبدیلی نہیں آئی۔اسی تناظر میں امریکی محکمہ خارجہ نے جمعہ کو ایک بیان میں کہا کہ سیکرٹری خارجہ بلنکن جنگ بندی کے معاہدے کو پایہ تکمیل تک پہنچانے اور غزہ میں یرغمالیوں کی رہائی کے لیے سفارتی کوششیں جاری رکھنے کے لیے ہفتہ کو اسرائیل کا دورہ کریں گے۔