تاثیر ۱۹ اگست ۲۰۲۴:- ایس -ایم- حسن
کولکاتا، 19 اگست: آر جی کر اسپتال کے سابق پرنسپل سندیپ گھوش پیر کی صبح ایک بار پھر سی جی او کمپلیکس میں حاضر ہوئے۔ یہ چوتھی بار ہے جب سی بی آئی نے انہیں طلب کیا ہے۔ سندیپ گھوش سے خاتون ڈاکٹر کی عصمت دری اور قتل کے معاملے میں مسلسل پوچھ گچھ کی جا رہی ہے۔ پیر کو بھی انہیں کچھ دستاویزات کے ساتھ سی بی آئی کے دفتر میں داخل ہوتے دیکھا گیا، حالانکہ انہوں نے میڈیا کے سوالات کا جواب نہیں دیا۔ ابھی تک یہ واضح نہیں ہے کہ اسے بار بار کیوں بلایا جا رہا ہے۔
اس واقعہ کے پس منظر میں سی بی آئی کی نظر اس معاملے میں سندیپ گھوش پر ہے۔ انہیں جمعرات کو بھی طلب کیا گیا تھا لیکن وہ اس دن پیش نہیں ہوئے۔ ان کے وکیل نے جمعہ کو کلکتہ ہائی کورٹ کو بتایا تھا کہ سندیپ گھوش اپنی حفاظت کو لے کر پریشان ہیں اور انہوں نے سیکورٹی مانگی ہے۔ اسی دن انہیں سی بی آئی کی گاڑی میں سڑک سے لے جا کر سی جی او کمپلیکس لایا گیا۔ اس کے بعد سے ہر روز مسلسل پوچھ گچھ کے لیے بلایا جا رہا ہے۔ اتوار کو تقریباً ساڑھے تیرہ گھنٹے کی طویل پوچھ گچھ کے بعد وہ رات گئے اپنے گھر واپس آیا۔ اس واقعہ کے خلاف ان کے گھر کے سامنے اورآر جی کر اسپتال میں بھی احتجاج کیا گیا۔ وہ پیر کی صبح 10:30 بجے دوبارہ سی بی آئی کے دفتر میں حاضر ہوئے۔
آر جی کر اسپتال میں سندیپ گھوش کا اثر کافی بتایا جاتا ہے۔ خاتون ڈاکٹر کی لاش ملنے کے بعد وہاں احتجاج شروع ہو گیا تھا، جس میں ڈاکٹروں سے لے کر طالب علموں کا ایک بڑا مطالبہ یہ تھا کہ سندیپ گھوش کو ان کے عہدے سے ہٹا دیا جائے یا انہیں استعفیٰ دے دینا چاہیے۔ دباؤ کی وجہ سے سندیپ گھوش نے 12 اگست کو استعفیٰ دے دیا اور محکمہ صحت کے پاس جا کر اپنا استعفیٰ پیش کر دیا۔ لیکن چند ہی گھنٹوں میں ریاستی محکمہ صحت نے انہیں کولکاتا کے ایک اور سرکاری اسپتال میں پرنسپل کے عہدے پر تعینات کر دیا۔ اس تقرری کے خلاف احتجاج بھی شروع ہوا، جس کے بعد کلکتہ ہائی کورٹ نے ہدایت دی کہ سندیپ گھوش کو طویل رخصت پر بھیج دیا جائے۔ تب سے وہ چھٹی پر ہیں۔
ہائی کورٹ کی ہدایت پر ہی سی بی آئی اس معاملے کی جانچ کر رہی ہے۔ سی بی آئی نے اب تک اسپتال کے ڈاکٹروں، طلباء اور کئی عہدیداروں سے پوچھ گچھ کی ہے اور ان کے بیانات قلمبند کئے ہیں۔
پوچھ گچھ کے دوران سندیپ گھوش نے عدالت میں مقدمہ دائر کرتے ہوئے الزام لگایا کہ مختلف نیوز میڈیا میں ان کے بارے میں غلط معلومات پھیلائی جا رہی ہیں۔ ذرائع کے مطابق ان سے اس دن کے واقعے کے حوالے سے کئی سوالات کیے جا رہے ہیں۔ آر جی کر اسپتال میں ڈاکٹر کی لاش ملنے کے بعد اسی سیمینار ہال سے ملحقہ ایک کمرے کی دیوار مرمت کے نام پر توڑ دی گئی۔ الزام ہے کہ اس کے پیچھے سندیپ گھوش کی ہدایات بھی ہوسکتی ہیں۔ اس اچانک مرمتی کام کو لے کر کئی سوال اٹھ رہے ہیں اور اس سلسلے میں سی بی آئی ان سے پوچھ گچھ کر رہی ہے۔