تاثیر ۱۷ اگست ۲۰۲۴:- ایس -ایم- حسن
نئی دہلی، 17 اگست:عبوری وزیر اعظم محمد یونس نے 17 اگست کو وزیر اعظم نریندر مودی کی میزبانی میں تیسری گلوبل ساؤتھ سمٹ میں بنگلہ دیش کی طرف سے شرکت کی ہے۔ ابھی کل ہی پی ایم مودی اور محمد یونس کے درمیان فون پر بات چیت ہوئی تھی۔ بنگلہ دیش میں حکومت کی تبدیلی کے بعد یہ پہلا موقع ہے کہ دونوں ممالک کے رہنما ایک پلیٹ فارم پر اکٹھے ہو رہے ہیں۔ جب ہندوستان نے جی20 کی صدارت سنبھالی تو اس نے دنیا کے ترقی پذیر ممالک کی آواز کو مضبوط کرنے کے لیے گلوبل ساؤتھ سمٹ کا آغاز کیا۔ہندوستان نے ستمبر 2023 میں منعقدہ جی20 سربراہی اجلاس میں بھی پسماندہ اور ترقی پذیر ممالک کی آواز کو مضبوطی سے بلند کیا تھا جسے گلوبل ساؤتھ کہا جاتا ہے۔ یہ ورچوئل چوٹی کانفرنس تیسری بار ہندوستان کی قیادت میں منعقد کی جا رہی ہے جس میں 100 سے زیادہ ممالک کے سربراہان شرکت کر رہے ہیں۔ گلوبل ساؤتھ سمٹ سے خطاب کرتے ہوئے پی ایم مودی نے کہا کہ یہ ایک ایسا پلیٹ فارم بن گیا ہے جہاں ہم نے ترقی سے متعلق مسائل اور ترجیحات پر کھل کر بات کی۔انہوں نے کہا کہ ہندوستان نے جی-20 ایجنڈا گلوبل ساؤتھ کی امیدوں، خواہشات اور ترجیحات کی بنیاد پر تیار کیا۔ پی ایم مودی نے کہا، جب ہندوستان نے جی-20 کی صدارت سنبھالی تھی، ہم نے تہیہ کیا تھا کہ ہم جی-20 کو ایک نئی شکل دیں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم ایسے وقت میں ملاقات کر رہے ہیں جب دنیا جنگ جیسے حالات میں ہمارے ترقی کے سفر میں چیلنجز میں اضافہ کر رہی ہے، ہم خوراک اور توانائی کے حوالے سے بھی پریشان ہیں۔ دہشت گردی، انتہا پسندی اور علیحدگی پسندی ہمارے معاشرے کے لیے سنگین خطرات ہیں۔وزیراعظم نے کہا کہ یہ وہ وقت ہے جب گلوبل ساؤتھ کے ممالک کو متحد ہو کر ایک دوسرے کی طاقت بننا چاہیے۔ ہمیں ایک دوسرے کے تجربات سے سیکھنے اور ایک دوسرے کی صلاحیتوں کو بانٹنے کی ضرورت ہے۔ ہندوستان گلوبل ساؤتھ کے ساتھ تعاون کرنے اور اپنے تجربات اور صلاحیتوں کو بانٹنے کے لیے پرعزم ہے۔ہم تجارت، جامع ترقی،ایس ڈی جی پر پیشرفت اور خواتین کی قیادت میں ترقی کو فروغ دینا چاہتے ہیں۔