کوہلی اپنا فارم کھو چکے ہیں، سچن کا ریکارڈ نہیں توڑ پائیں گے: بریڈ ہوگ

تاثیر  ۲۵  ستمبر ۲۰۲۴:- ایس -ایم- حسن

سڈنی ، ۲۵؍ستمبر: سابق آسٹریلوی اسپنر بریڈ ہوگ نے ویراٹ کوہلی کے تعلق سے ایک بیان دے کر عالمی کرکٹ میں نئی بحث کو جنم دے دیا ہے۔ بریڈ ہوگ نے پیشین گوئی کی ہے کہ ویراٹ کوہلی اب اس فارم میں نہیں کھیلتے ہیں جیسا پہلے کھیلتے تھے اس لیے اب وہ سچن کے ریکارڈ کو نہیں توڑ پائیں گے۔ ایک وقت ویراٹ کوہلی کو سچن تنڈولکر کے سب سے زیادہ ٹیسٹ رنز کا ریکارڈ توڑنے کا اہم دعویدار سمجھا جاتا تھاویراٹ کوہلی کو اب کھیل کے طویل ترین فارمیٹ میں تنزلی کا سامنا ہے۔ 2020 سے ان کی ٹیسٹ اوسط 50 سے نیچے آنے کے بعد، ہوگ کے اس بیان نے اب ایک نئی بحث کو جنم دیا ہے کہ آیا دائیں ہاتھ کے اسٹار ہندوستانی بلے باز نے تنڈولکر کے سب سے زیادہ ٹیسٹ رنز کا ریکارڈ توڑنے کا موقع گنوا دیا ہے۔ایک یوٹیوب چینل پر بریڈ ہوگ نے تندولکر کے ٹیسٹ رنز کا کوہلی اور انگلینڈ کے اسٹار بلے باز جو روٹ سے موازنہ کرتے ہوئے کہا کہ صرف روٹ ہی تندولکر کے 200 ٹیسٹ کیریئر میں بنائے گئے 15,921 رنز کے عالمی ریکارڈ کو توڑنے کے لیے اہم دعویدار ہیں۔ کیونکہ کوہلی اب اپنی فارم کھو چکے ہیں۔بریڈ ہوگ نے یہ بھی کہا کہ میرے خیال میں ویراٹ کوہلی سچن کے قریب تک نہیں پہنچ پائیں گے۔ کیونکہ انھوں نے اپنا مومنٹم کھو دیا ہے اور یہ پچھلے کئی سالوں فارم میں نہیں ہیں۔ انہیں اگلے 10 ٹیسٹ میچوں میں واپسی کرنی ہوگی ورنہ وہ کافی زیادہ پیچھے رہ جائیں گے۔ کوہلی چنئی میں بنگلہ دیش کیخلاف پہلے ٹیسٹ کی دونوں اننگز میں ناکام رہے ہیں۔ کوہلی کی ٹیسٹ فارم میں گراوٹ 2020 سے واضح طور پر نظر آرہی ہے۔ 2020 سے 2024 کے درمیان 30 ٹیسٹ کی 52 ٹیسٹ اننگز میں کوہلی نے 32.72 کی اوسط سے صرف 1669 رنز بنائے ہیں جس میں صرف 2 سنچریاں اور 8 نصف سنچریاں شامل ہیں۔جبکہ 33 سالہ روٹ اب تک 146 ٹیسٹ میچوں میں 12,402 رنز بنا چکے ہیں اور وہ تندولکر سے صرف 3519 رنز پیچھے ہیں۔ کوہلی، جو نومبر میں 36 سال کے ہو جائیں گے وہ 114 ٹیسٹ میچوں میں 8871 رنز ہی بنا چکے ہیں۔ واضح رہے کہ سچن تندولکر نے 200 ٹیسٹ میچوں میں تقریباً 15,921 رنز بنائے ہیں۔