تاثیر ۲۹ ستمبر ۲۰۲۴:- ایس -ایم- حسن
بہار میں سیلاب کی وجہ سے حالات خراب ہو تے جا رہے ہیں۔ محکمہ موسمیات نےبہار سمیت ملک کی کئی ریاستوں میں موسلادھار بارش کی پیش گوئی ایک بار پھرکی ہے۔ کل کی طرح آ ج بھی تمل ناڈو اور پڈوچیری، کیرالہ، کرناٹک، ساحلی کرناٹک میں شدید بارش کی پیشین گوئی کی گئی ہے۔آج یعنی 30ستمبر کے بارے میں بھی کہا گیا ہے کہ تمل ناڈو اور پڈوچیری،کیرالہ، اروناچل پردیش، لکشدیپ، ناگالینڈ، منی پور، میزورم اور تریپورہ میں بھاری بارش ہو سکتی ہے۔ رانچی اور آس پاس کے علاقوں میں2اکتوبر تک آسمان عام طور پر ابر آلود رہے گا۔ اس دوران گرج چمک کے ساتھ بارش بھی ہو سکتی ہے۔ محکمہ موسمیات نے پیش قیاسی کی ہےکہ اس دوران دہلی بھی جزوی طور پر ابر آلود رہے گی۔ محکمہ موسمیات کے مطابق دو تین دنوں تک ریاست راجستھا ن کے کوٹا، ادے پور اور بھرت پور ڈویژن کے کچھ حصوں میں گرج اور چمک کے ساتھ درمیانی بارش کا قوی امکان ہے۔اس دوران جودھ پور ڈویژن کے جنوبی حصوں میں کچھ مقامات پر بھی ہلکی ہلکی بارش بھی متوقع ہے۔ محکمہ موسمیات نے کہا کہ آج 30 ستمبر سے ریاست کے بیشتر حصوں میں بارش کم ہونے کی امید ہے ۔ ادے پور ڈویژن میںبھی بادل چھائے رہیں گے۔
ریاست بہار کے والمیکی نگر اور بیر پور بیراج سے بھاری مقدار میں پانی چھوڑنے کے بعد ریاست کے نشیبی علاقوں میں سیلاب کا بحران مزید گہرا ہوگیا ہے ۔ گنڈک، کوسی، باگمتی، مہانندا اور ریاست کی دیگر ندیوں کی سطح آب میں زبردست اضافہ ہوا ہے۔غیر متوقع سیلاب کی وجہ سے ریاست کے 13 اضلاع کی 1.41 لاکھ آبادی بری طرح سے متاثر ہوئی ہے۔بڑے پیمانے پر فصلیں بھی تباہ ہوئی ہیں۔ بہار کے ڈیزاسٹر مینجمنٹ ڈیپارٹمنٹ (ڈی ایم ڈی) نے کئی اضلاع میں سیلاب کا الرٹ جاری کیا ہے۔ بھارت کے محکمہ موسمیات( آئی ایم ڈی) نے ریاست کے کچھ حصوں میں کم سے درمیانے درجے کے سیلاب کے خطرے کے ساتھ بھاری بارش کی پیش گوئی کی ہے۔
اِدھر نیپال میں موسلا دھار بارشوں کے باعث بہار کے ندی نالوں میں طغیانی ہے۔ ریاست میں شدید سیلابی صورتحال کے خدشے سے لوگ خوفزدہ ہیں۔ کوسی، گنڈک، باگمتی اور کملا بالان کے پانی کی سطح میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے۔ دوسری طرف بہار میں آسمانی آفت بھی تھمنے کا نام نہیں لے رہی ہے۔ محکمہ موسمیات نے بہار کے 15 اضلاع میں بارش اور گرج چمک کے ساتھ بارش کی وارننگ جاری کی ہے۔ پیشین گوئی میں بتایا گیا ہے کہ15 میں سے 8 اضلاع میں موسلادھار بارش ہوگی، جب کہ7 اضلاع میں ہلکی اور درمیانی بارش کی پیش گوئی کی گئی ہے۔ شمال مغربی بہار سے گزر رہی ٹرف لائن کی وجہ سے نیپال کے دامن اور اس کے آس پاس کے علاقوں میں شدید بارش ہو رہی ہے۔بری طرح سے متاثر اضلاع میں تیز بارش کے ساتھ آسمانی بجلی گرنے کا بھی خدشہ ظاہر کیا گیا ہے۔ ان اضلاع میں شدید بارش کو لے کر اورنج الرٹ جاری کیا گیا ہے۔بری طرح سے متاثر ریاست کے 8 اضلاع میں مغربی چمپارن، مشرقی چمپارن، شیوہر، سیتامڑھی، مدھوبنی، سپول، ارریہ اور کشن گنج شامل ہیں۔ ا ن کے علاوہ مزید 7 اضلاع میں درمیانی اور ہلکی بارش ہوگی۔ ان اضلاع میں گوپال گنج، سیوان، مظفر پور، دربھنگہ، سہرسہ، مدھے پورہ اور کٹیہار شامل ہیں۔ بہار میں اس سال ستمبر تک 21 فیصد کم بارش ریکارڈ کی گئی ہے۔ محکمہ موسمیات کے مطابق مانسون کے موسم میں اب تک 982.5 ملی میٹر بارش ہونی چاہیے تھی، لیکن صرف 780.3 ملی میٹر بارش ہوئی ہے۔ جبکہ جون سے ستمبر کے درمیان 992.2 ملی میٹر بارش ہونی چاہیے۔ محکمہ موسمیات نے 2024 میں 108 فیصد بارش کا تخمینہ لگایا ہے۔
واضح ہو کہ بہار کے 13 اضلاع بشمول سہرسہ، سپول، مشرقی چمپارن، مغربی چمپارن، سیوان اور گوپال گنج میں سیلاب کی صورتحال پچھلے تین دنوں سے سنگین ہوگئی ہے۔ محکمہ آبی وسائل سے موصولہ اطلاعات کے مطابق نیپال سے بڑی مقدار میں پانی چھوڑا گیا ہے، جس کی وجہ سے ان اضلاع میں ہائی الرٹ کا اعلان کر دیا گیا ہے۔ نیپال کے نشیبی علاقوں کے ساتھ ساتھ ریاست کے شمالی حصوں میں بھی شدید بارش کی وجہ سے گنڈک، بوڑھی گنڈک، باگمتی، کوسی اور مہانندا سمیت مختلف ندیوں کی سطح آب تیزی سے بڑھ رہی ہے۔نیپال سے آئے بے تحاشہ پانی کو محفوظ طریقہ سے نکالنے کے لئے ہفتہ کی شام 4 بجے سپول ضلع کے ویرپور کوسی براج سے تقریباً 5.49 لاکھ کیوسک پانی چھوڑا گیا تھا۔ اس کے ساتھ ہی ضلع انتظامیہ دریا کے ساحلی علاقوں میں رہنے والے لوگوں کو مسلسل الرٹ کر تی آ رہی ہے۔ اس کے علاوہ لوگوں کو محفوظ مقامات پر لے جایا جا رہا ہے۔ کسی بھی ناخوشگوار صورتحال سے نپٹنے کے لئے محکمہ آبی وسائل، ڈیزاسٹر مینجمنٹ ڈیپارٹمنٹ، این ڈی آر ایف، ایس ڈی آر ایف سمیت مختلف محکموں کے اہلکار24 گھنٹے الرٹ ہیں۔ اسی دوران سہرسہ ضلع کے دریا کے کنارے والے علاقوں میں رہنے والے لوگ سیلاب کے خطرے سے اپنے گھر بار چھوڑنے پر مجبور ہیں۔ کوسی ندی میں سیلاب کی وجہ سے ضلع کے ساحلی علاقوں میں چوکسی بڑھا دی گئی ہے۔ کوسی پشتے کے اندر رہنے والے لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا کیا گیا ہے۔ مہیشی بلاک کے کنڈا پنچایت میں محکمہ کے افسران لوگوں کو آگاہ کر رہے ہیں اور انہیں محفوظ مقامات پر جانے کا مشورہ دے رہے ہیں۔ یہاں پشتوں کی نگرانی بھی بڑھا دی گئی ہے اور محکمہ آبی وسائل کے انجینئروں کی ٹیم سیلاب سے بچاؤ کے کام میں مصروف ہے۔ سپول ضلع میں کوسی ندی کے پانی کی سطح میں اضافے کی وجہ سے، ضلع مجسٹریٹ کوشل کمار نے ہفتہ کو کوسی کے پشتے کا معائنہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ صورتحال کے پیش نظر لوگوں سے محفوظ مقامات پر پناہ لینے کی اپیل کی جارہی ہے۔ مغربی چمپارن ضلع میں گنڈک، سیکرہانہ، مشان، ہڑبوڑا، پنڈئی سمیت تمام ندیوں کی پانی کی سطح خطرناک سطح پر پہنچ گئی ہے۔ایسے میںسیلاب متاثرہ علاقوں کے باشندگان کو ہمیشہ الرٹ موڈ میں رہنا چاہئے۔سیلاب کی سنگینی کےمد نظر بہتر ہے کہ خدا نخواستہ کسی ممکنہ آفت سے قبل محفوظ مقام پر منتقل ہو جا یا جائے۔ضلع انتظامیہ کے اہل کار تعاون کے لئے ہمیشہ تیار ہیں ۔یہ سیلابی قہر جلد سے جلد ٹل جائے، اس کے لئے بارگاہ الٰہی میں ہم تمام لوگوںکو دست بدعا بھی رہنے کی ضرورت ہے۔
***********************