تاثیر 14 اکتوبر ۲۰۲۴:- ایس -ایم- حسن
ٹھاکر گنج (محیط حسن رضا)
ٹھاکر گنج بلاک کے پوا خالی تھانہ علاقے کے تحت بر چاندی پنچایت کے میر بھیٹہ گاؤں کے عظیم الدین، عمر تقریباً عمر سالہ ، اتوار کی دوپہر میچی ندی میں نہاتے ہوئے گہرے پانی میں چلے جانے سے لاپتہ ہوگئے۔ جس کی جانکاری مقامی لوگوں کو ملتے ہی کھوجنا شروع کر دی لیکن کامیابی نہیں ملی۔ مقامی لوگوں نے سرکل آفیسر سچیتا کماری کو ٹیلی فون پر اطلاع دی جس کے بعد سرکل آفیسر نے این ڈی آر ایف اور ایس ڈی آر ایف کو واقعہ کے بارے میں جانکاری دی۔ اطلاع ملنے کے بعد ایس ڈی آر ایف کی ٹیم سوموار کو پہنچی اور تلاش شروع کی۔ تقریباً 24 گھنٹے گزر جانے کے باوجود نوجوان عظیم الدین کو ڈھونڈنے میں کوئی کامیابی نہیں ملی۔ مقامی لوگوں نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ غوطہ خوروں کی ٹیم اگر وقت پر پہنچی ہوتی تو اتنی دیر تک تلاش کی ضرورت نہ پڑتی۔ حالانکہ دیر شام تک مقامی عوامی نمائندوں اور انتظامیہ کی جانب سے جائے حادثہ کی نگرانی کی گئی۔ پوا خالی ایڈیشنل پولیس اسٹیشن کے صدر وریندر سنگھ موقع پر موجود تھے، جو خود دیر شام تک نظر رکھے ہوئے تھے۔ اے آئی ایم آئی ایم پارٹی کے سیمانچل یوتھ آرگنائزیشن کے انچارج غلام حسنین نے جائے حادثہ کا دورہ کیا اور لاپتہ نوجوان کے اہل خانہ سے ملاقات کی اور میڈیا سے بات چیت کے دوران انہوں نے ریاستی حکومت کے انتظام پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ انتہائی افسوسناک بات ہے کہ نوجوان کو پانی میں ڈوبے تقریباً 24 گھنٹے گزر چکے ہیں لیکن انتظامیہ تحقیقات کرنے میں ناکام ہے۔ انہوں نے کہا کہ لاکھوں کی آبادی والے بلاک کے علاقے کے لوگ ایمرجنسی سہولیات سے محروم ہیں۔ انہوں نے کہا کہ واقعہ کے 24 گھنٹے گزرنے کے بعد بھی مقامی سرکل افسر بھی لاپتہ نوجوان کے اہل خانہ کے بارے میں معلومات حاصل کرنے کے لیے نہیں پہنچے۔ ضلع پریشد عبدالغنی، مکھیا ویریندر سنگھ وغیرہ نے کہا کہ مقامی لوگوں نے کشتی کے ذریعے تلاش جاری رکھی، واقعہ کی اطلاع دینے کے باوجود ٹیم کافی دیر سے وہاں پہنچی، اسے انتظامیہ کی بے حسی ہی کہا جانا چاہیے کیونکہ اگر یہ سلسلہ جاری رہا تو عوام کو نقصان ہوگا۔ اس کی ذمہ داری مقامی عوامی نمائندے اور حکومت ہوگی۔