امن کمیٹی کے اجلاس میں تمام لوگوں سے تحمل سے کام لینے اور افواہوں پر توجہ نہ دینے کی اپیل، ڈی ایس پی

تاثیر  02  نومبر ۲۰۲۴:- ایس -ایم- حسن

سیتا مڑھی ( مظفر عالم)
ضلع کے مہسول تھانہ علاقہ کے وارڈ 28، مہسول ایسٹ  میں ہفتہ کی رات ہنومان جی کی مورتی کو نقصان پہنچانے کے واقعہ سے علاقہ میں کشیدگی کا ماحول ہے۔  واقعہ کی اطلاع ملتے ہی علاقے میں افواہیں پھیلنے لگیں اور لوگوں میں غم و غصہ پھیل گیا۔  معاملے کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے انتظامیہ نے فوری کارروائی کی اور امن برقرار رکھنے کے لیے سیکورٹی فورسز کو تعینات کیا گیا۔ اطلاع ملتے ہی صدر ایس ڈی او سنجیو کمار اور ایس ڈی پی او صدر ون رام کرشنا موقع پر پہنچ گئے۔  عہدیداروں نے دونوں برادریوں کے سرکردہ لوگوں کے ساتھ میٹنگ کی اور واقعہ کے بارے میں معلومات حاصل کی ۔  پولیس نے فریقین سے تحمل سے کام لینے کی اپیل کی اور ملزمان کے خلاف سخت کارروائی کی یقین دہانی کرائی۔  موقع پر موجود لوگوں نے پولیس کو بتایا کہ وہ نہیں جانتے کہ یہ واقعہ کس نے کیا ہے اور نہ ہی انہیں کسی پر شبہ ہے۔ اس واقعے کے بعد مندر کے پجاری دھیریندر جھا نے مہسول پولیس اسٹیشن میں تحریری شکایت درج کرائی ہے، جس میں انہوں نے ایک نامعلوم شخص کو ملزم نامزد کیا ہے۔  پجاری نے بتایا کہ مندر میں ہنومان جی کی مورتی ٹائلس سے بنی تھی اور ہفتہ کی صبح جب وہ پوجا کرنے پہنچے تو دیکھا کہ مورتی کا ایک بازو ٹوٹا ہوا تھا۔  انہوں نے اسے ایک سنگین اور جذباتی مسئلہ قرار دیا جس سے مذہبی جذبات مجروح ہوئے ہیں۔ پولیس انتظامیہ نے جائے وقوعہ کو گھیرے میں لے لیا اور پورے علاقے کو پولیس کیمپ میں تبدیل کر دیا۔  اس کے بعد سینکڑوں لوگوں کی موجودگی میں امن کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں عہدیداروں نے تمام لوگوں سے تحمل سے کام لینے اور افواہوں پر توجہ نہ دینے کی اپیل کی۔ صدر ایس ڈی او سنجیو کمار نے واقعہ کو افسوسناک قرار دیتے ہوئے یقین دلایا کہ انتظامیہ بھگوان کے عظیم مجسمے کی بحالی میں ہر ممکن تعاون فراہم کرے گی۔  ایس ڈی پی او وان رام کرشنا نے کہا کہ معاملے کی مکمل جانچ کی جائے گی اور مجرموں کو کسی بھی صورت میں بخشا نہیں جائے گا۔ علاقہ مکینوں نے انتظامیہ سے اپیل کی ہے کہ اس معاملے کی منصفانہ تحقیقات کر کے ذمہ داروں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے تاکہ مستقبل میں ایسے واقعات کا اعادہ نہ ہو۔ اس موقع پر ڈمرا سی او ڈولی کمار، مہسول تھانہ انچارج فراز حسین، نگر تھانہ انچارج اور دیگر موجود تھے۔