تعلیم کے میدان میں مولانا آزاد کا بہت بڑا تعاون : روی کمار

تاثیر  11  نومبر ۲۰۲۴:- ایس -ایم- حسن

 دربھنگہ(فضا امام) 11 نومبر:-مولانا ابوالکلام آزاد کو ملک کی آزادی کے بعد پہلا وزیر تعلیم بنایا گیا، جن کی مدت کار 22 فروری 1958 تک تھی۔ ستمبر 2008 میں اس وقت کی حکومت ہند کی وزارت ڈیولپمنٹ انسانی وسائل نے مولانا آزاد کی تعلیم میں دلچسپی اور شراکت کو دیکھتے ہوئے مولانا کے یوم پیدائش کو قومی یوم تعلیم کے طور پر منانے کا فیصلہ کیا، جس کی وجہ سے آج ہم قومی یوم تعلیم منا رہے ہیں۔ محکمہ تعلیم دربھنگہ کے ضلع پروگرام آفیسر (سروا شکشا ابھیان) روی کمار نے قومی یوم تعلیم کے موقع پر متھلا انسٹیٹیوٹ آف ٹکنالوجی اینڈ میڈیکل سائنس کے احاطے میں طلباء وطالبات سے مخاطب ہوطے ہوئے کہا کہ آزادی کے بعد ساری تعلیمی نظام بگری ہوئی تھی و تعلیم کا پورا شعبہ بگڑ چکا تھا اسے درست کرنا ایک بڑا چیلنج تھا۔ اس انتہائی اہم کام کو دیکھ کر اس وقت کی حکومت نے اس عظیم کام کی ذمہ داری مولانا ابوالکلام آزاد کو دی جسے مولانا نے پوری محنت ایمانداری و لگن سے انجام دیا۔ جس کی وجہ سے آج طلباء وطالبات تعلیمی میدان میں دن بدن بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔ اس موقع پر متھلا انسٹیٹیوٹ آف ٹیکنالوجی اینڈ میڈیکل سائنس کے ڈائریکٹر شاہد اطہر ایڈوکیٹ نے کہا کہ نے پہلا آئی آئی ٹی کھڑگپور، جامعہ ملیہ اسلامیہ یونیورسٹی، آل انڈیا کونسل فار ٹیکنیکل ایجوکیشن اور یونیورسٹی گرانٹس کمیشن جیسے اداروں کی تعمیر میں اہم کردار ادا کیا اور کئی اداروں کے بانی رکن کے طور پر بھی کام ہو گیا- ایڈووکیٹ شاہد اطہر نے بتایا کہ مولانا ابوالکلام آزاد آج کے دن 11 نومبر 1888 کو سعودی عرب کے شہر مکہ میں پیدا ہوئے۔ مولانا الکلام آزاد کا وزارتی دور 15 اگست 1947 سے 22 فروری 1958 تک تھا جس کے صرف تین دن بعد ہی 25 فروری 1958 کو 69 سال کی عمر میں انتقال کر گئے۔ پروگرام میں مہمان روی کمار کو تنویر امام سنٹر ہیڈ نے پاگ شال، میمنٹو اور گھڑی دے کر اعزاز سے نوازا۔ اس موقع پر سینئر سماجی کارکن راجہ خان اساتذہ گوپی کشن، ڈاکٹر شاہد حسین، سعید انور، ڈاکٹر وعیظ اکرم، رگھوناتھ کمار، صدیقہ خاتون وغیرہ کے علاوہ طلباء طالبات بھی موجود تھے۔