تاثیر 09 نومبر ۲۰۲۴:- ایس -ایم- حسن
ڈاکٹر عبد الودود قاسمی کی ترتیب کردہ شعری مجموعہ کتاب زندگی کی رسم رونمائی
دربھنگہ(فضا امام) 9 نومبر:۔ شاعر مشرق مبلغ اسلام حضرت علامہ اقبال علیہ الرحمہ کی یوم ولادت کے موقع پر اردو ایکشن کمیٹی دربھنگہ کی جانب سے یوم اردو منانے لئے اردو کے بہی خواہوں کی شہادت میں ایک باوقار مجلس کڈز پارا ڈائز اکیڈمی مہاراج گنج کے احاطہ میں منعقد کی گئی ۔ مجلس کی صدارت مشہور شاعر جناب نیاز احمد (سابق اے،ڈی ،ایم،دربھنگہ) نے فرمائی، جبکہ نظامت کے فرائض ڈاکٹر عبدالود قاسمی صدر اردو ایکشن کمیٹی دربھنگہ۔نے کی مہمان خصوصی کی حیثیت سے شرکت کرنے والوں میں مشہور شاعر ڈاکٹر عطاعابدی،ڈاکٹر مجیر احمد آزاد، ڈاکٹر محمد رحمت اللہ (پرنسپل ایم،کے، کالج،دربھنگہ) اور دربھنگہ کی ہر دلعزیز فعال و متحرک ڈپٹی مئر محترمہ نازیہ حسن (نائب سکریٹری اردو ایکشن کمیٹی دربھنگہ)نے شرکت فرماکر محفل کو زعفران زار بنا دیا۔دربھنگہ کے لیے آج کا دن بڑا ہی سوگوار رہا اس لیے کہ آج شہر کےتین اہم لوگوں کے جنازے کی نماز ادا کی گئی،اس مجلس میں انتقال فرمانے والے جناب خورشید عالم ڈائریکٹر اقرا اکیڈمی دربھنگہ۔ ڈاکٹر رضی اختر (بروز صاحب) محلہ پرانی منصفی کے جواں سال صاحبزادے عزیزی کے انتقال پر اورمحلہ بیتا کے جناب ماسٹر مبین احمد صاحب کی اہلیہ کی وفات پر اردو ایکشن کمیٹی کی جانب سے خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے ان کے حق میں دعائے مغفرت کی گئی۔اس کے بعد وشودالیہ سیوا آیوگ سے بحیثیت اسسٹنٹ پروفیسر منتخب ہونے والے چند خوش بختوں کو اعزاز و ایوارڈ سے نوازا گیا۔ ان میں ڈاکٹر شاہینہ پروین (شعبہ نفسیات بی، آر، بی، کالج، موہن پور، سمستی پور)۔ ڈاکٹر محمد سنجیل،( شعبہ ریاضی, ملت کالج دربھنگہ)ڈاکٹر خوشبو، شعبہ نفسیات،( آر، کے، کالج، مدہو بنی) ڈاکٹر جاوید اختر.( شعبہ اردو، ملت کالج،دربھنگہ) کے نام شامل ہیں.اس استقبالیہ کاروائی کے بعد معروف شاعر و ادیب اور اردو ایکشن کمیٹی کے صدر ڈاکٹر عبدالودود قاسمی کی ترتیب کردہ انجینئر شہاب الدین احمد کا شعری مجموعہ کتاب زندگی کابا وقاراجرا اہل علم ودانش کے ہاتھوں کیا گیا۔ رسم اجرا کے بعد اردو ایکشن کمیٹی کے فعال و متحرک سکرٹری اور جناب ڈاکٹر محمد سرفراز عالم نے اردو کے چار اہم مسائل کی طرف لوگوں کی توجہ مبذول کراتے ہوئے کہا کہ اقلیتی رہائشی اسکول اسرہا، اور ملت کالج کے قرب میں جو ملٹی پر پس بلڈنگ بنی ہے ان دونوں اداروں میں اردو کا اندراج نہیں ہے۔جو کہ افسوسناک بات ہے۔اردو والوں کی بے حسی کی وجہ سے آج روزنامہ اردو راشٹریہ سہارا بند ہو گیا ۔اردو اساتذہ کی تبدیلی کے سلسلے میں حکومت بہار نے جو اشتہار دیا ہے اس میں اردو اساتذہ کے لیے تبادلے کا اختیار آپشن نہیں ہے۔ ڈاکٹر محمد سرفرازعالم نے مزید کہا کہ اردو سے متعلق جتنے مسائل ہیں انشاءاللہ ایک میمورنڈم کی شکل میں ضلع انتظامیہ دربھنگہ اور حکومت بہار کے تمام ذمہ داران کو پیش کیا جائے گا۔ان کے بعد اردو ایکشن کمیٹی کے نائب صدر جناب نسیم احمد رفعت مکی صاحب نے اردو ایکشن کمیٹی کی تمام کارگزاریوں کو پیش کرتے ہوئے کہا کہ اردو ایکشن کمیٹی انشاءاللہ اب ہر ماہ کسی نہ کسی جگہ پر اپنا پروگرام منعقد کرے گی۔ان کے بعد اردو ایکشن کمیٹی کے نائب صدر مشہور سماجی کارکن خواجہ فرید الدین رستم نے بھی پیش کیے گئے تجاویز سے اتفاق کرتے ہوئے کہا کہ میں گزارش کروں گا اردو ایکشن کمیٹی کے اعلیٰ ذمہ داران سے اردو ایکش کمیٹی کے پروگرام کو شہر کے علاوہ قرب ومضافات کی بستی اور گاؤں میں بھی منعقد کریں تاکہ اس علاقے میں بھی اردو کی بیداری آئے، یم اردو کی اس تقریب میں متعدد شعراء اور ادباء کے ساتھ اچھی خاصی تعداد میں اردو کے بہی خواہوں کے علاوہ عام لوگ شریک تھے۔ واضح رہے کہ علامہ اقبال کی یوم ولادت کی مناسبت سے آج کی یہ محفل منعقد کی گئی جس میں سب سے پہلے اردو کے مسائل پر متعدد دانشوران علم وادب نے تفصیل سے روشنی ڈالی ۔اس کے بعد اردو کے بے لوث خادم علم دوست انسان انجینیئر خورشید احمد کی اچانک رحلت کرجانےپرخراج عقیدت پیش کیا گیا اور ان کے حق میں دعائے مغفرت کی گئی،اس کے بعد بہار لہک سیواآیوگ سے اردو سمیت مختلف مضامین میں نو منتخب چار اسسٹنٹ پروفیسر کو اعزاز و ایوارڈ سے نوازا گیا۔اور انہیں اردو ایکشن کمیٹی سے جڑنے کی گذارش کی گئی ۔اس کے علاوہ آج کی اس محفل کی ایک اہم بات یہ رہی کہ آج کی اس محفل میں معروف شاعر و ادیب اوراردو ایکشن کمیٹی کے صدر ڈاکٹر عبدالودود قاسمی (صدر شعبہ اردو کے ایس کالج دربھنگہ) کی ترتیب کردہ انجینئر شہاب الدین احمد کا شعری مجموعہ”کتاب زندگی” کا اجرا عمل میں آیا ۔واضح رہے کہ مذکورہ مجموعہ انجینیئر شہاب الدین احمد کی نظموں کا مجموعہ ہے جو ساڑھے تین سو صفحات پر مشتمل ہے۔مذکورہ مجلس میں شرکت کرنے والوں میں ڈاکٹر محمد صلاح الدین احمد، شبیر احمد بڑا بابو، الحاج منظر الحق منظر صدیقی، مشتاق اقبال، نسیم احمد رفعت مکی، ڈاکٹر غلام محمد انصاری موتی سر ،حافظ محمد ثاقب ضیاء،ح حافظ محمد عابد حسین، محمد ابو طالب، محمد انتساب عالم، محمد نسیم حیدر، حافظ محمد نصر اللہ، شاہینہ پروین، نسیم احمد رفعت مکی، ڈاکٹر محمد جمشید عالم،مولانا محمد ہارون قاسمی، ڈاکٹر شہریار غزالی،(بوبی بابو) نیاز احمد، عفت پروین، نصرت پروین، مہوش نور، رخسانہ پروین، صفت پروین، ثانیہ انور، سید اقبال اختر، محمد شفاعت اللہ،مولانا وقاری محمد آفتاب عالم، قاری انیس الرحمن ثاقبی، قاری خلیل اللہ، شمیم احمد پریم جیور، کے علاوہ اور بھی بہت سارے لوگ شریک تھے۔پروگرام کو کامیابی سے ہمکنار کرانے میں جمیلہ بیسک ایجوکیشن کے ڈائریکٹر وبانی جناب محمد سہیل ظفر کی قربانیاں بھی شامل حال رہیں۔آخر میں کڈز پاراڈائز اکیڈمی کی ڈائریکٹر محترمہ نو شابہ وسیم نے آئے ہوئے تمام مہمانوں کا شکریہ ادا کیا۔