تاثیر 08 جنوری ۲۰۲۵:- ایس -ایم- حسن
کولکتہ، 08/ جنوری (محمد نعیم) ازدواجی ویب سائٹ سے بات چیت، پھر ملاقات اور اس کے بعد کے نتائج میں ازدواجی زندگی میں شدید اختلافات پر شادی کی خوشیاں اس وقت ختم ہوتی ہے کہ جب سسرال والوں کی اصل شکل سامنے آتی ہے۔ پیسے مانگنے پر بیوی پر تشدد شروع ہوتا ہے، اور یہ کوئی چھوٹی رقم نہیں ہے، بلکہ 75 لاکھ روپے کا مطالبہ ہے۔ واقعہ جنوبی کولکتہ کے ایک تاجر پر اپنی حاملہ بیوی سے 75 لاکھ کے مطالبے کی ادائیگی نہ کرنے پر مار پیٹ کرنے کا الزام ہے۔ ملزم کا نام ارونا گھوش ہے۔ وہ ایک بینکنگ کنسلٹنسی چلاتا ہے۔ اس نے اپنی بیوی انورادھا رمن کو مارنے کے بعد گھر میں اسقاط حمل بھی کروا دیا۔ انورادھا نے اپنے شوہر اور سسرال والوں کے خلاف پولیس اسٹیشن میں تحریری شکایت درج کرائی ہے۔ اس شکایت کی بنیاد پر رابندر سروبر تھانے کی پولیس جانچ کر رہی ہے۔ ایف آئی آر درج ہوئے تین دن گزر جانے کے باوجود پولیس منگل کی رات تک کسی کو گرفتار نہیں کر سکی۔ ارونا رابندر سروبر پولیس اسٹیشن کے تحت دیش پریہ پارک کا رہنے والا ہے۔ اس کی پہلی بیوی کوویڈ کی پہلی لہر میں مر گئی۔ اس وقت ارونا کو کاروبار میں بہت بڑا نقصان کا سامنا کرنا پڑا۔ ارونا اور انورادھا کی ملاقات گزشتہ سال جنوری میں ایک ازدواجی ویب سائٹ پر ہوئی تھی۔ انورادھا اس وقت دبئی میں رہ رہی تھیں۔ پھر وہ شادی کے لیے ارونا سے ملنے کولکتہ آئی۔ جوڑے کی ابتدائی منگنی کے بعد جولائی میں ان کی شادی ہوگئی۔ انورادھا نے پولیس کو بتایا کہ شادی کے بعد سے ان پر پیسوں کا مطالبہ کرنے کے لیے دباؤ ڈالا جا رہا تھا۔ 75 لاکھ روپے نہ دینے پر تشدد کرتے تھے۔
انورادھا کا دعویٰ ہے کہ اس نے شروع میں کافی رقم ادا کی۔ مبینہ طور پر اس کے بعد ارونا نے اس پر دباؤ ڈالا کہ وہ اپنی بیوی کے والد کا گھر لکھوائے۔ اسی دوران انورادھا حاملہ ہوگئی، مبینہ طور پر جب سسرال والوں کو اس خبر کا علم ہوا تو تشدد کا سلسلہ بڑھ گیا۔ ہفتہ کی رات گھریلو ملازمہ کو شدید زدوکوب کیا گیا۔ اس کی وجہ سے اس کا اسقاط حمل ہوا تھا۔ جب ہسپتال لے جایا گیا تو ڈاکٹروں نے بتایا کہ جنین کی موت ہوگئی۔ انورادھا نے اتوار کی صبح سسرال والوں کے خلاف پولیس اسٹیشن میں تحریری شکایت درج کرائی۔ انہوں نے شکایت کی کہ واقعہ کے بعد پولیس کی سرگرمی نہیں دیکھی گئی۔ کوئی ایکشن نہیں لیا گیا۔ اس کی وجہ سے خاتون خانہ نے منگل کو لال بازار کے اعلیٰ عہدیداروں سے رجوع کیا۔ جس کے بعد تھانے میں ہلچل مچ گئی۔