تاثیر 04 جنوری ۲۰۲۵:- ایس -ایم- حسن
حیدرآباد۔4 ، جنوری : وزیراعلٰی اے ریونت ریڈی نے محکمہ آبرسانی کے عہدیداروں کو ہدایت دی کہ وہ اگلے 25 سالوں کی ضروریات کو نظر میں رکھتے ہوئے حیدرآباد شہر میں پینے کے پانی کی فراہمی کا منصوبہ تیار کریں۔انہوں نے ہدایت دی کہ مستقبل کا یہ منصوبہ گریٹر حیدرآباد کی توسیع کو مدنظر رکھتے ہوئے سال 2050 تک بڑھتی ہوئی آبادی کی ضروریات کو پورا کرنے کے قابل ہونا چاہئیے۔ وزیراعلٰی نے کہا کہ ہر گھر کے لئیے پینے کے پانی کے ساتھ سیوریج پلان بھی بنانے کی ضرورت ہے۔ وزیراعلٰی نے آج حیدرآباد واٹرسپلائی اینڈ سیوریج بورڈ کے حکام کے ساتھ انٹیگریٹڈ کمانڈ کنٹرول سنٹر میں ایک اعلیٰ سطحی اجلاس منعقد کیا۔ ریاست تلنگانہ کی تشکیل کے بعد بورڈ کی یہ پہلی میٹنگ ہے۔ وزیراعلٰی اے ریونت ریڈی نے بورڈ کے چیئرمین کی حیثیت سے اس میٹنگ کی صدارت کی۔اجلاس میں وزیراعلٰی کے مشیر ویم نریندر ریڈی، چیف سکریٹری شانتی کماری، پرنسپل سکریٹری بلدی نظم نسق و شہری ترقیات داناکشور، اسپیشل پرنسپل سکریٹری رام کرشنا راؤ، پرنسپل سکریٹری محکمہ آبپاشی راہول بوجا،ایچ ایم ڈبلیو ایس ایس بی کے ایم ڈی اشوک ریڈی، جی ایچ ایم سی کمشنر ایلم برتی،وزیراعلٰی کے اسپیشل سکریٹری اجیت ریڈی نے شرکت کی۔اجلاس کے دوران عہدیداروں نے چیف منسٹر کو بتایا کہ فی الحال حیدرآباد شہر کی آبادی کی ضرورت کے لحاظ سے پینے کا پانی فراہم کیا جارہا ہے،عہدیداروں نے کہا شہر کی آبی ضروریات کی تکمیل کے لئیے جملہ 9800 کلومیٹر پینے کے پانی کی تقسیم کا نیٹ ورک موجود ہے جس کے ذریعہ 13.79 لاکھ کنکشنس سے پینے کا پانی فراہم کیا جارہا ہے۔