تاثیر 01 جنوری ۲۰۲۵:- ایس -ایم- حسن
لکھنؤ، یکم جنوری : اتر پردیش کی راجدھانی لکھنؤ کے ہوٹل شرنجیت میں ایک نوجوان نے اپنے والد کے ساتھ مل کر اپنے خاندان کے پانچ افراد کا قتل کردیا۔ آگرہ ضلع کے رہنے والے ملزم نے اپنے جرم کا اعتراف کر لیا ہے۔ اس نے بتایا کہ اہل محلہ اس کے اہل خانہ کو ہراساں کر رہے تھے۔ اسے ڈر تھا کہ اگر اسے کچھ ہوا تو اس کی ماں اور بہن کا کیا بنے گا، اس لیے اس نے ان کو قتل کرنے کا فیصلہ کیا۔
ڈپٹی کمشنر آف پولیس سینٹرل روینہ تیاگی نے بتایا کہ ملزم ارشد آگرہ ضلع کے اسلام نگر میں والد بدر، ماں اسماء ، بہنوں عالیہ (9)، الشیہ (19)، اقصیٰ (16) اور رحمین (18) کے ساتھ رہتا ہے۔ وہ مقامی لوگوں کو یہ بتا کر گھر سے نکلا تھا کہ وہ اجمیر جا رہا ہے۔ 30 دسمبر کو یہ سبھی لکھنؤ آئے تھے اور ناکہ علاقے میں ہوٹل شرنجیت کے کمرے 109 میں ٹھہرے ہوئے تھے۔ نئے سال کے پہلے دن یکم جنوری کو ارشد نے اپنے والد کے ساتھ مل کر اپنی ماں اور چار بہنوں کو قتل کر دیا۔ دراصل اس نے ایک ویڈیو بنائی ہے جس میں اس نے اپنے گھر والوں کو قتل کرنے کا اعتراف کیا ہے۔ پولیس نے اس ویڈیو کو قبضے میں لے کر تفتیش شروع کر دی ہے۔ ملزم نے یہ بھی اعتراف کیا ہے کہ اس کے والد خودکشی کے لیے کہیں گئے تھے۔ ایک ہی خاندان کے پانچ افراد کے قتل نے لکھنؤ میں سنسنی پیدا کر دی۔ اطلاع ملتے ہی لکھنؤ پولیس کے کئی اہلکار موقع پر پہنچ گئے۔ پولیس نے ملزم کو حراست میں لے کر فرانزک ٹیم کے ہمراہ جائے وقوعہ سے شواہد اکٹھے کر لیے۔ ہوٹل کے کمروں کو سیل کر دیا گیا ہے۔