قرآن کریم جیسی کتاب کو اپنے سینوں میں محفوظ رکھنا کوئی آسان کام نہیں ہے : قاری طفیل ندوی

 

مدرسہ تعلیم القرآن ایکمی کھاٹ میں دستار بندی و مرحومین کے مغفرت کے مناسبت سے دعائیہ اجلاس کا ہوا اہتمام 
دربھنگہ( فضا امام )-دربھنگہ ضلع کے بہادر پور تھانہ حلقہ ایکمی کھاٹ میں واقع مدرسہ تعلیم القران ایکمی گھاٹ لہیریا سرائے دربھنگہ بہار کے وسیع و عریض ہال میں تقریب سعید بموقع حفظ قران کریم دعائیہ اجلاس مرحوم شبلی نعمانی ، ڈاکٹر قمر الحسن ، ایس اے ایچ عابدی ، محمد جمشید عالم مرحوم وغیرہ کے دعائیہ نشست منعقد کر مرحومین کے مغفرت کے لئے دعائے کی گئی و تعزیتی اجلاس کا انعقاد کیا گیا جس کی صدارت حضرت مولانا قاضی محمد ارشد رحمانی قاضی شریعت دارالقضا عمارت شریعہ مہدولی درہھنگہ نے فرمائی آور نظامت کے فرائض ڈاکٹر عبد الودود قاسمی و شارق عبداللہ نے خوبصورت انداز میں فرمائے وہیں اس موقع پر قاری طفیل احمد ندوی ، سابق اے ڈی ایم نیاز احمد ، ، سماجی شخصیت انجینئر عمر فاروق رحمانی ، ڈاکٹر احمد نسیم آرزو سمیت درجنوں علماء کرام خوبصورت خطاب سے سامعین کو خوب روشناس کرایا جبکہ مقرر خصوصی کی حیثیت سے حضرت مولانا طفیل احمد ندوی ڈائریکٹر قاری نسیم ایجوکیشنل سینٹر رہوا سمستی پور نے پر مغض اور روح پرور خطاب میں انہوں نے کہا کہ قرآن مجید دنیا کی ایک ایسی کتاب ہے جسے کوئی مٹا نہیں سکتا ہے کیوںکہ آج جو میرے یہ بچوں نے اپنے سینے و دلوں میں قرآن مجید کو رکھا ہے اسے کوئی مٹا نہیں سکتا ہے موصوف نے یہ بھی کہا کہ انہیں بچوں کی طرح روزانہ ہزاروں ہزار بچے قرآن مجید کو حفظ کر اپنے سینے میں رکھ رہیں ہیں جو اللہ تعالیٰ کی دعاؤں کا کا اثر ہے موصوف نے یہ بھی کہا کہ آج وہ والدین نہایت خوشنصیب ہیں جن کے فرزند نے قرآن مجید حفظ مکمل کر آخرت کا راستہ ہموار کیا ہے وہ والدین مبارکباد کے مستحق ہیں اللہ تعالیٰ والدین کی کوشش کو قبول فرمائے اور حفظ مکمل کرنے والے بچوں کو سینے میں قرآن مجید مکمل طور پر محفوظ رہنے کی رحم فرما ان کے علاوہ حضرت مولانا وقاری نسیم اختر قاسمی صدر المدرسین مدرسہ اسلامیہ جھگڑا ہوا مسجد تشریف فرما تھے اور اپنے خطاب سے موجود سامعین کو روشناس کرایا اس پروگرام کا باضابطہ اغاز مدرسہ ہذا کے طالب علم عزیزم محمد اصف ابن محمد علی حسن بلو پور کی تلاوت کلام پاک سے ہوا تلاوت کلام اللہ کے بعد نعت رسول مقبول حافظ محمد توصیف امام ابن صفدر امام صاحب سابق مکھیا ایکمی گھاٹ حافظ محمد شہباز عالم مدھوبنی ، محمد اخلاق ایکمی گھاٹ نے پیش کرکے محفل کو گل و گلزار بنا دیا اس کے بعد تقریر پیش کرنے والوں میں عبد اللہ شعیب واجد پور ، نبی شیر علی بھیرو پٹی ، نور عالم کٹر یا پوکھر ، اس کے بعد اقوال زریں پیش کیا عبدالسلام ابن علی شیر چانڈی ، محمد یوسف خواجہ سرائے ، محمد ابوبکر دھرنی پٹی ، مکالمہ پیش کیا وصی احمد چانڈی ، فرحان شارجہ پور مزاحیہ اشعار پیش کیا محمد صدر عالم تارا الٰہی ، محمد ثمیر چانڈی ، علماء کرام کے خطاب کے بعد تکمیل حفظ قران کریم کا روح پرور منظر سامنے ایا جس میں چھ خوش بخت حفاظ کرام عزیز القدر حافظ محمد عباد اکرم ابن محمد اکرم علی بھیلو چک دربھنگہ ، عزیز القدر حافظ محمد شاداب اختر ابن قاری نسیم اختر تریاہی مدھو بنی ، عزیز القدر حافظ محمد سلیم ابن محمد سونو خواجہ سرائے دربھنگہ، عزیز القدر حافظ محمد زید اشرف ابن اشرف حسین ڈہمایا دربھنگہ، عزیز القدر حافظ سید شہنیل سلطان ابن فرخ شعید ایکمی گھاٹ دربھنگہ، عزیز القدر حافظ محمد انس ابن محمد اصغر اسوتھو مدھوبنی کے نام شامل ہیں مذکورہ پروگرام کو کامیاب بنانے میں مدرسہ ہذا کے نگراں معروف شاعر و ادیب مولانا و ڈاکٹر عبدالودود قاسمی صدر شعبہ ار دو کنور سنگھ کالج لہیریا سرائے دربھنگہ اور اساتذہ قاری خلیل اللہ حسینی نائب سکریٹری ، قاری انیس الرحمٰن ثاقبی صدر مدرس ‘ قاری آفتاب عالم اشاعتی پیش پیش رہےآخیر میں مدرسہ ہذا کے سکریٹری انجینیئر حافظ محمد ابراہیم آنے ہونے مہمانوں کا والہانہ طریقہ سے استقبال کیا مقابلے میں آخر میں قاضی ارشد رحمانی کی رقت آمیز دعاؤں پہ مجلس کا اختتام پذیر ہوا وہیں اس موقع تمام حفاظ کرام کو اعزاز سے نوازا گیا وہیں پروگرام کو کامیاب بنانے میں صفدر امام صاحب سابق مکھیاں اوجھول پنچایت ، علی امام ، حسن امام ، محمد اکرم ، خالد انور ، محمد بابر ، قاری آفتاب عالم اشاعتی ، قاری انیس الرحمن ثاقبی ، قاری خلیل اللہ حسینی جہاں پیش پیش تھے وہیں محفل میں رونق افروز میں فہد عابدی ، الحاج محمد کوثر ، محمد نعمت ، شہنشاہ ، غلام سرور بھٹو ، ڈاکٹر اقبال حسن ریشو ، محمد اکرم علی ، محمد صغیر عرف چھیتن ، انجینئر فصیح محمود ، حافظ منہاج ، جاوید انور ، سمیت کافی تعداد میں لوگ موجود تھے