مانو، کالج آف ٹیچر ایجوکیشن، دربھنگہ میں “اکیسویں صدی میں تعلیم: چیلنجز اور مواقع” کے موضوع پر قومی سیمینار کا افتتاح

تاثیر 23  فروری ۲۰۲۵:- ایس -ایم- حسن

دربھنگہ(فضا امام) 24 فروری:-مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی، کالج آف ٹیچر ایجوکیشن، دربھنگہ میں آج دو روزہ قومی سیمینار “اکیسویں صدی میں تعلیم: چیلنجز اور مواقع” کا افتتاح ہوا۔ یہ سیمینار نیشنل ایجوکیشن پالیسی (NEP) 2020 کے تناظر میں جدید تعلیمی چیلنجز اور مواقع کا جائزہ لینے کے لیے منعقد کیا گیا ہے، جس میں ممتاز ماہرینِ تعلیم، پالیسی ساز اور اسکالرز شرکت کر رہے ہیں۔سیمینار کا آغاز تلاوتِ قرآن پاک سے ہوا، جس کے بعد طلبہ نے یونیورسٹی ترانہ پیش کیا۔ افتتاحی اجلاس کی صدارت پروفیسر صدیقی محمد محمود (OSD-II اور سینئر پروفیسر، MANUU، حیدرآباد) نے کی۔ انہوں نے اقدار پر مبنی تعلیم، ماحولیاتی تعلیم، اور تعلیمی ٹیکنالوجی بشمول مصنوعی ذہانت (AI) اور سائبر سیکیورٹی کی اہمیت کو اجاگر کیا۔ انہوں نے انسانی اقدار اور ٹیکنالوجی کے درمیان توازن کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ایک اچھا معاشرہ اچھے اساتذہ سے تشکیل پاتا ہے اور اچھے اساتذہ کی تربیت بہترین ٹیچر ایجوکیٹر ادارے ہی کر سکتے ہیں۔ انہوں نے MANUU دربھنگہ کیمپس کی ترقی کے لیے باہمی تعاون اور اشتراک پر بھی زور دیا۔ استقبالیہ خطاب پروفیسر محمد فیض احمد (کنوینر سیمینار اور پرنسپل، MANUU CTE دربھنگہ) نے دیا، جبکہ ڈاکٹر مقسط خان (پرنسپل، پولی ٹیکنیک، MANUU دربھنگہ) نے MANUU دربھنگہ کیمپس کا تعارف پیش کیا۔ پروفیسر ایڈم پال پٹیٹی نے سیمینار کے مقاصد اور موضوعات پر روشنی ڈالی۔ مہمانِ خصوصی پروفیسر ایم۔ وناجا (ڈین، اسکول آف ایجوکیشن اینڈ ٹریننگ، MANUU، حیدرآباد، اور ڈائریکٹر، ڈائریکٹوریٹ آف ایڈمیشن، MANUU، حیدرآباد) نے اپنے خطاب میں اکیسویں صدی کی تعلیم اور NEP 2020 کے نفاذ کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے ایجوکیشن 4.0 اور 5.0 پر بات کرتے ہوئے تخلیقی صلاحیتوں اور ٹیکنالوجی کے انضمام پر روشنی ڈالی اور افراد کو تبدیلی کو قبول کرنے کی ہمت پیدا کرنے کا مشورہ دیا۔ مہمانِ اعزازی پروفیسر جسیم احمد (پروفیسر، IASE، اور اعزازی ڈائریکٹر، اکیڈمی فار پروفیشنل ڈیولپمنٹ آف اردو ٹیچرز (APDUMT)، جامعہ ملیہ اسلامیہ، نئی دہلی) نے اقوام متحدہ کے پائیدار ترقیاتی اہداف (SDGs) پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے تعلیمی ٹیکنالوجی، بنیادی خواندگی اور عددی صلاحیت (FLN)، ڈوئل ڈگری، CUET اور ITEP جیسے موضوعات پر NEP 2020 کے تناظر میں خطاب کیا۔ کلیدی خطبہ ڈاکٹر دیبیا جیوتی مہانتا (چیئرپرسن، ایسٹرن ریجنل کمیٹی (ERC)، NCTE، بھوبنیشور) نے دیا۔ انہوں نے گلوبل ہیومن ڈیولپمنٹ انڈیکس اور انڈین ہیپی نیس انڈیکس پر روشنی ڈالتے ہوئے ملٹی ڈسپلنری ایجوکیشن، ماحولیاتی تعلیم، امن تعلیم، نصاب میں اصلاحات، معیاری تعلیم اور انڈین نالج سسٹم (IKS) پر بات کی۔ مہمانانِ اعزازی میں کئی ممتاز شخصیات شامل تھیں، جن میں پروفیسر اشفاق انجم (سابق پرنسپل، MANUU CTE دربھنگہ)، ڈاکٹر سید محمد معین (سابق ڈائریکٹر، SCERT، پٹنہ)، پروفیسر روی کانت (ڈین، اسکول آف ایجوکیشن، سینٹرل یونیورسٹی آف ساؤتھ بہار)، پروفیسر کمل پرساد بودھ (ڈین، پٹنہ یونیورسٹی)، پروفیسر تنویر یونس (صدر، شعبہ تعلیم، وینوبا بھاوے یونیورسٹی، ہزاری باغ) اور پروفیسر بنے کمار چودھری (DDE، LNMU، دربھنگہ) شامل تھے۔ افتتاحی اجلاس کی نظامت ڈاکٹر شفاعت احمد (ایسوسی ایٹ پروفیسر اور شریک کنوینر، سیمینار) نے کی، جبکہ اظہار تشکر ڈاکٹر بیگ منتجیب علی (ایسوسی ایٹ پروفیسر اور شریک کنوینر، سیمینار) نے پیش کی۔ اجلاس کا اختتام قومی ترانے پر ہوا۔ سیمینار کو آرڈینیٹرڈاکٹر محمد کلیم اللہ ،مشاورتی اور انتظامی کمیٹی میں شامل اساتذہ،ریسرچ اسکالر، طلبہ اور غیر تدریسی عملہ نے سیمینار کے انعقاد میں اہم رول نبھایا ۔ ظہرانے کے بعد مختلف تکنیکی سیشن میں تحقیقی مقالات پیشکش کی گئی (چار آف لائن اور تین آن لائن سیشن) جہاں اسکالرز نے اپنے تحقیقی نتائج پر تبادلہ خیال کیا۔ دن کے اختتام پر ایک ثقافتی پروگرام بھی منعقد کیا گیا جس میں کالج کے طلبہ نے اپنی ادبی اور فنی صلاحیتوں کا مظاہرہ کیا۔ سیمینار کا پہلا دن تعلیم کے مستقبل کی تشکیل کے حوالے سے ایک فکری پلیٹ فارم فراہم کرنے میں کامیاب رہا۔ سیمینار کل مزید کلیدی اور تکنیکی سیشن کے ساتھ جاری رہے گا جو اختتامی تقریب کے ساتھ مکمل ہوگا۔