کانگرسی کارکنان و کنہیا کمار کے باؤنسر کے درمیان ہاتھا پائی۔پروگرام ملتوی

تاثیر 30  مارچ ۲۰۲۵:- ایس -ایم- حسن

ارریہ(راحیل عرفان)کانگریس لیڈر کنہیا کمار نے اتوار کو ارریہ میں ‘مائیگریشن روکو، نوکری دو یاترا’ نکالی۔ یہ یاترا ارریہ کالج سے شروع ہوئی اور کالی مندر سے ہوتے ہوئے گاندھی سیوا آشرم (کانگریس دفتر) تک پہنچی۔ جس میں سینکڑوں نوجوانوں اور کانگریسی کارکنان نے حصہ لیا۔ اس سلسلے میں کانگریسی لیڈرن نے بتایا کہ اس مہم کا بنیادی مقصد بہار میں بڑھتی ہوئی بے روزگاری اور نقل مکانی کے خلاف آواز اٹھانا ہے۔ کانگریس کارکنان نے اس کا موازنہ مہاتما گاندھی کی چمپارن تحریک سے کیا۔ 16 مارچ سے شروع ہونے والے اس پد یاترا میں فوج کی بھرتی کے عمل 20-2019 کے امیدواروں نے بھی شرکت کی، انہوں نے پلے کارڈز اور زنجیروں کے ساتھ حکومت کے خلاف مظاہرہ کیا۔ اس مارچ میں شامل اڈیشہ کے آشیش کمار نے اپنا درد بیان کرتے ہوئے کہا کہ وہ 2019-21 میں فوج میں بھرتی کا جسمانی اور طبی امتحان پاس کیا تھا۔ لیکن چار سال تک کوئی جواب نہیں ملا اور جون 2022 میں بھرتی کا عمل منسوخ کر دیا گیا۔ اس سے اس کی بہن کی شادی بھی ٹوٹ گئی۔ انہوں نے بتایا کہ اس دوران 78 امیدواروں نے خودکشی کی ہے۔ وہیں اس پروگرام کے دوران کنہیا کمار کے باؤنسر اور کانگریسی کارکنان کے درمیان ہاتھا پائی بھی ہوئی۔ جس کے بعد کنہیا کمار کی پد یاترا ملتوی کر دی گئی۔اور کنہیا دہلی روانہ ہو گئے۔  تاہم، کانگرسی کارکنان نے ہاتھا پائی کی بات کو سرے سے خارج کیا ہے۔ ریاستی جنرل سیکرٹری ممتاز سلام نے بتایا کہ کنہیا کمار کو دہلی سے اچانک فون اگیا تھا انہیں فلائٹ پکڑنا تھا۔‌ جس کے لیے وہ پروگرام کو بیچ میں ہی چھوڑ کر چلے گئے۔‌ وہیں کانگریسی کارکنان نے اس مارچ کے ضمن میں کہا کہ یہ انصاف اور روزگار کا مطالبے کے لیے کانگرس کی جانب سے نکالا جا رہا ہے۔ اس تحریک کو لے کر بہار کے نوجوانوں میں نئی امید پیدا ہوئی ہے۔ یاترا میں شریک لوگوں کا جوش و خروش اس کا منہ بولتا ثبوت ہے۔