تاثیر 05 مارچ ۲۰۲۵:- ایس -ایم- حسن
بہار کی بیٹی، بالی ووڈ اداکارہ اور نیشنل ایوارڈ یافتہ نیتو چندرا سریواستو نے رکھی اپنی مانگ، کہا- اسکول اور کالج جاتی لڑکیاں خود کو عدم تحفظ کا احساس کرتی ہیں،
پٹنہ، 05 مارچ، 2025: فحش بھوجپوری اور ہندی گانے بہار کی اسکول اور کالج جانے والی لڑکیوں اور خواتین کوپیچھا چھوڑنے کا نام نہیں رہے ہیں اور وہ نظریں جھکاکر سڑک پر چلنے کو مجبور ہیں۔ ان گانوں کی وجہ سے خواتین گھر میں ٹی وی دیکھنا بھی پسند نہیں کرتیں۔آج بہت سے گلوکاروں نے ایسے گانے گا کر شہرت حاصل کی ہے جو معاشرے اور ملک کی ترقی میں رکاوٹ بن سکتے ہیں۔جب لڑکیاں یا خواتین سڑک پر محفوظ طریقے سے نہیں چل پائیں گی تو کیا وہ ترقی کے بارے میں واضح طور پر سوچ سکیں گی؟ اگر حکومت خواتین کو شرابی شوہروں سے بچانے کے لیے اپنی ریاست میں شراب بندی کا قانون لا سکتی ہے تو کیا وہ اسکول کالج جانے والی لڑکیوں اور خواتین کے لیے ان فحش گانوں پر پابندی نہیں لگا سکتی؟ میں چاہتی ہوں کہ بہار میں ان گانوں کے پروڈکشن اور بجانے پر مکمل پابندی لگائی جانی چاہئیے۔
بہار کی بیٹی، بالی ووڈ اداکارہ اور نیشنل ایوارڈ یافتہ نیتو چندرا سریواستو نے یہ باتیں بین الاقوامی یوم خواتین کے موقع پر کہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ان گانوں سے خواتین میں عدم تحفظ کا احساس پیدا ہوتا ہے اور یہ گانے چھوٹے بچوں پر برے اثرات مرتب کر سکتے ہیں۔ یہ گانے معاشرے کو غلط سمت میں لے جا سکتے ہیں اور خواتین کی عزت کو کم کر سکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ میں بہار کے لوگوں سے اپیل کرتی ہوں کہ وہ ان گانوں کی سختی سے مخالفت کریں۔ انہوں نے آگے کہا کہ ایسے گانا گانے والے گلوکار اور گلوکارہ کے خلاف مقدمہ بھی درج کیا جانا چاہئے، اس لئے آج پٹنہ ہائی کورٹ میں ایک پی آئی ایل دائر کی گئی ہے جس کی قیادت سینئر ایڈوکیٹ نویدیتا نرویکر اور ششی پریا کی طرف سے اس کی باضابطہ مدد کی جا رہی ہے۔ خواتین کو کبھی کسی سامان یاچیزسمجھنے کی بھول نہیں کرنی چاہیے کیونکہ خواتین کی توہین کے ہمیشہ المناک نتائج ہوتے ہیں۔